اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن نے تصدیق کی ہے کہ اسحاق ڈار ہی وزیر خزانہ ہوں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنے ایک بیان مین پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار چیئرمین سینیٹ کے عہدے کے لیے امیدوار نہیں بلکہ وزیر خزانہ ہوں گے، نئی حکومت تشکیل پانے کے بعد اسحاق ڈار ہی وزارت خزانہ سنبھالیں گے۔انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار مارچ 2024ء میں سینیٹ سے ریٹائر ہو جائیں گے اور توقع ہے کہ وہ ایوانِ بالا میں دوبارہ منتخب ہو جائیں گے، پارٹی میں ہر پالیسی فیصلہ یا وفاق یا پنجاب میں حکومت کی تشکیل کا فیصلہ نواز شریف کی مرضی سے کیا جا رہا ہے۔ دنیا نیوز نے رپورٹ کیا کہ نئے حکومتی اتحاد میں ایم کیو ایم پاکستان کو 3 سے 5 وفاقی وزارتیں دی جاسکتی ہیں، جس کے لیے ایم کیو ایم کی جانب سے خالد مقبول صدیقی، فاروق ستار، سید مصطفی کمال، سید امین الحق اور خواجہ اظہار الحسن کے نام زیر غور ہیں جب کہ وفاقی کابینہ کے لیے مسلم لیگ ن کے 15 سینئر رہنماؤں کے ناموں پر غور کیا جارہا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے اسحاق ڈار، سردار ایاز صادق، خواجہ آصف کے نام بطور وفاقی وزیر زیر غور ہیں، اسی فہرست میں احسن اقبال، مریم اورنگ زیب کے نام بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ عطااللہ تارڑ، شزا خواجہ، ریاض الحق جج، بلال اظہر کیانی، سردار اویس احمد خان لغاری، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، راجہ قمراسلام اور رانا تنویر حسین کو وفاقی وزراء کا عہدہ دیئے جانے پر غور کیا جارہا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کا دوسرے مرحلے میں وفاقی کابینہ میں شمولیت کا امکان ہے، حکومت بنانے کی خواہاں سیاسی جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں شہباز شریف نے سیاسی رہنماؤں کو آگاہ کیا کہ پارٹی نے انہیں وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کیا ہے۔
اگر تمام قائدین ووٹ دینے کا یقین دلائیں تو آج اس کا باقاعدہ اعلان کر دیں گے، اس پر تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شہباز شریف کو حمایت کا یقین دلایا۔ ذرائع سے پتا چلا ہے کہ وفاقی کابینہ میں شمولیت سے متعلق حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کی کمیٹیاں فیصلہ کریں گی، تاہم پہلے مرحلے پر پیپلزپارٹی وفاقی کابینہ میں شامل نہیں ہوگی، اس حوالے سے پی پی قیادت کا مؤقف ہے کہ دوسرے مرحلے میں پیپلزپارٹی کابینہ کا حصہ بن سکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں