ن لیگ کیلئے الیکشن کیوں مشکل تھا؟ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کھل کر تنقید

لاہور ( پی این آئی ) شاہد خاقان عباسی کے مطابق جب فارم 47 جیتتا ہے تو پاکستان ہار جاتا ہے۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی انتخابی نتائج پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی 16 ماہ کی حکومت کی کارکردگی بدترین تھی، اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ مسلم لیگ ن کیلئے الیکشن مشکل تھا کیونکہ کارکردگی کوئی نہیں تھی۔ الیکشن مشکوک ہو چکا ہے، مینڈیٹ مشکوک ہو چکا ہے، لوگوں میں مایوسی ہے، جہاں بھی جاتا ہوں لوگ پوچھتے ہیں ہمارے ووٹ کا کیا ہوا؟۔ بہت تلخیاں پیدا ہو گئی ہیں، بہت شک و شبہ ہے الیکشن پر، تاریخ اس مینڈیٹ کو قبول نہیں کرے گی۔ شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ 9 اپریل 2022 کو تحریک انصاف ختم ہو چکی ن لیگ گھر بیٹھے الیکشن جیت رہی تھی، پھر 8 فروری کو کیا حالات تھے سب کے سامنے ہیں، اس اسمبلی میں کرسیوں پر بیٹھے بہت سے لوگ ان کرسیوں کے حقدار نہیں ہیں۔ یہ لوگ خود سوچ لیں کہ اگر یہ لوگ کرسیوں کے حقدار نہیں ہیں، تو کل کو ملک کے فیصلے کیسے کریں گے؟ ۔ اقتدار سب کو پسند ہوتا ہے، اس ملک میں کوئی اقتدار نہیں چھوڑتا، ہمیشہ ان باتوں سے ملک کا نقصان ہوتا ہے۔

میں نے بار بار کہا ہے کہ جب فارم 47 جیتتا ہے تو پاکستان ہار جاتا ہے۔ سابق وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کے قانون سازی کرنے کے کردار کے حوالے سے کہا کہ 16 ماہ میں جتنی بری قانون سازی ہوئی، ایسا کبھی نہیں ہوا، تحریک انصاف کے دور میں بھی بری قانون سازی ہوئی لیکن جیسی بری قانون سازی پی ڈی ایل کے 16 ماہ میں ہوئی اتنی بری قانون سازی کبھی نہیں ہوئی۔ خواجہ آصف کے صدر مملکت پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ چلانے کے مطالبے پر ردعمل دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے آئین شکنی پکڑنا شروع کی تو پھر شاید کوئی بچے ہی نہ، اب تک سب ہی آئین شکن ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں