اسلام آباد (پی این آئی) اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس نے 9مئی کو توڑ پھوڑ اور احتجاج کے مقدمے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان، اسد عمر اور فیصل جاوید کو بری کر دیا ہے،جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شبیر نے عمران خان و دیگر کی بریت کی درخواستیں منظور کرنے کا فیصلہ جاری کردیا۔
دوران سماعت وکلاءمیں آمنہ علی، سردار مصروف خان اور محسن غفار عدالت میں پیش ہوئے۔ فیصلے کے مطابق ملزمان کی جانب سے اے 249 کے تحت الگ الگ بریت کی درخواستیں دائر کی گئیں، مقدمے میں ملزمان کو سزا نہیں سنائی جا سکتی اور مزید ٹرائل چلانا وقت کا ضیاع ہے لہٰذا بانی پی ٹی آئی، اسدعمر اور راجہ خرم شہزاد نواز کی بریت درخواستیں منظور کی جاتی ہیں۔فیصلہ میں کہا گیا کہ مقدمے میں ملزمان کو سزا نہیں سنائی جاسکتی، مقدمہ کا مزید ٹرائل چلانا وقت کا ضیاع ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان، اسد عمر، راجا خرم شہزاد نواز، علی نواز اعوان، فیصل جاوید، عابد حسین اور ظہیر خان کی بریت درخواستیں منظور کی جاتی ہیں۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے فیصلے کے مطابق ملزمان اسدعمر، علی نواز اعوان اور فیصل جاوید ضمانت پر ہیں، بریت کے بعد ضمانتی مچلکے واپس لے سکتے ہیں۔
ملزمان پر 26 مئی 2022 کو تھانہ ترنول میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں بریت کیلئے ملزمان کی جانب سے علیحدہ علیحدہ درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال 9مئی کوبانی پی ٹی آئی عمران خان کی عدالت کے احاطے میں گرفتاری کے بعد تحریک انصاف کے رہنماﺅں و کارکنوں نے ملک گیر احتجاج کیا تھا۔احتجاج کے دوران جلاﺅ گھیراﺅ اور توڑ پھوڑ کے واقعات میں فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا۔سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا ۔مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاوٴس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔ اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاوٴ گھیراوٴمیں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماﺅں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کئے گئے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں