ایک اور جج مستعفی

لاڑکانہ(پی این آئی) لاڑکانہ کے سیشن جج شرف الدین نے سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سلیم جیسر کے روئیے کے خلاف عہدے سے استعفیٰ دے دیا، استعفیٰ رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ کو بھجوا دیا۔

 

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق شرف الدین شاہ کی جانب سے اپنے استعفے میں لکھاکہ 27 سال جوڈیشری کا حصہ رہا ہوں ، ذلت کے ماحول میں نوکری نہیں کرسکتا۔ چپڑاسی کی نوکری بغیر میڈیکل حاصل کرنے کیلئے جسٹس سلیم جیسر نے ایڈیشنل رجسٹرار کے ذریعے پیغام بھجوایا اور خلاف قوائد نوکری نہ دینے پر جسٹس سلیم جیسر ناراض تھے۔استعفے میں لکھا گیا کہ انسپکشن کے دوران میرے خلاف بغیر ثبوتوں کے غلط نوٹس جسٹس سلیم جیسر نے تحریر کیے، انسپکشن کے دوران لکھے گئے نوٹس میرے ذاتی فائل میں شامل کرنے کے احکامات بھی ان کی جانب سے جاری کیے گئے۔ استعفے کے متن کے مطابق جسٹس سلیم جیسر کے منشی رہنے والے محمد ملوک نے میرے دفتر میں آکر نوکری نہ دینے پر دھمکیاں بھی دیں، جسٹس سلیم جیسر کے انسپکشن کے دوران ایڈیشنل رجسٹرار جونیئر ہونے کے باوجود مجھے ہدایات دیتے رہے ، جسٹس سلیم جیسر کے انسپکشن کے دوران لکھے گئے نوٹس بھی سوشل میڈیا پر وائرل کروائے گئے۔

 

 

 

یاد رہے کہ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ کے جج نے بھی استعفیٰ دیدیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد جمیل خان نے استعفیٰ دیا تھا۔جسٹس شاہد جمیل خان نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو بھجوا دیا، جسٹس شاہد جمیل خان 2014 کو لاہور ہائیکورٹ کے جج کے عہدے پر تعینات ہوئے تھے۔جسٹس شاہد جمیل خان نے 29 اپریل 2028 کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہونا تھا۔ جسٹس شاہد جمیل خان نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا، جسٹس شاہد جمیل خان گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے چھٹیوں پر تھے۔جسٹس شاہد جمیل خان 2014میں لاہور ہائیکورٹ کے جج تعینات ہوئے تھے،جسٹس شاہد جمیل خان نے29اپریل 2028کو ریٹائرہوناتھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں