اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے انٹراپارٹی الیکشن میں بیرسٹر علی ظفر نے چیئرمین کے عہدے کیلئے اپنا نام واپس لے لیا۔
3 مارچ کو ہونے والے انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے بیرسٹر علی ظفر کا نام پارٹی رہنماؤں نے چیئرمین کے عہدے کے لیے دیا، تاہم بیرسٹر علی ظفر نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے پی ٹی آئی چیئرمین کے عہدے کے لیے اپنا نام واپس لے لیا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ مجھے لگتا ہے مجھے پارٹی کا چیئرمین نہیں بننا چاہیئے اس کی بجائے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی جیل سے رہائی کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کام جاری رکھوں گا، میں پیشہ ورانہ طور پر محسوس کرتا ہوں کہ جب میں عمران خان کو جیل سے نکالنے کی کوشش کر رہا ہوں تو اس وقت اگر میں پارٹی کا چیئرمین بن گیا تو ممکنہ طور پر مفادات کا ٹکراؤ ہو سکتا ہے، کیوں کہ بطور پارٹی چیئرمین لوگ یہ سوچ سکتے ہیں کہ میری دلچسپی عمران خان کو جیل میں رکھنے میں ہوسکتی ہے تاکہ میری چیئرمین شپ چل سکے، اس لیے میں ایسے مفادات کے ٹکراؤ میں نہیں پڑنا چاہتا کیوں کہ پیشہ ورانہ طور پر مجھے لگتا ہے کہ یہ صحیح نہیں ہے۔
علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ میری نظر میں بیرسٹر گوہر پہلے ہی اچھا کردار ادا کررہے ہیں، ان ہی کو چیئرمین ہونا چاہیئے، میری ویسے بھی پی ٹی آئی کیسز کے حوالے سے بہت مصروفیات ہیں، تاہم گوہر کو بھی نکالا نہیں گیا، بس بانی پی ٹی آئی نے میرا نام دیا ہے، پارٹی کا چیئرمین بننا میرے لئے بڑا اعزاز ہوگا لیکن میں سمجھتا ہوں کیسز نازک اہمیت کے ہیں، میں پھر کیسز کو وقت نہیں دے سکوں گا اگر میں چیئر مین نہ بنا تو پھر بیرسٹرگوہر خان ہی ہوسکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں