میرے باس عمر ایوب نہیں بلکہ کون ہیں؟ پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کا دبنگ اعلان

لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ میرے باس عمر ایوب نہیں، عمران خان ہے، جو وہ کہیں گے وہی کروں گا، شوکاز نوٹس کا جواب عمران خان سے ملاقات کے بعد دوں گا۔

میں ساری جماعتوں کے ساتھ پنجہ آزمائی کررہا ہوں،لیکن یہ دھاندلی کیخلاف احتجاج کی بجائے مجھے نوٹس بھیج رہے ہیں۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی ظفر کے پارٹی چیئرمین بننے سے متعلق فیصلے کامجھے کل علم ہوا ہے، لیکن ان کی جگہ کون لے گا اس کا بھی تک پتا نہیں، آج اگر کسی نے عمران خان سے رابطہ کیا ہے تو وہ لوگ اپ ڈیٹ ہوں گے، مجھے یہ بھی علم ہوا ہے کہ کاغذات نامزدگی کی آج آخری تاریخ تھی وہ کل تک بڑھا دئی گئی ہے ، امیدہے بانی پی ٹی آئی چیئرمین کیلئے جو نام فائنل کریں گے وہ کل تک سامنے آجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں بیرسٹر گوہر کے نااہل شخص کی بات نہیں کی، سوال یہ تھا کہ بیرسٹر گوہر صرف تین ماہ بعد ہٹا دیا گیا؟ تو میں نے کہا تھا کہ الیکشن میں ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا، اس پر جو احتجاج ہونا چاہیے تھا وہ اطمینان بخش نہیں تھا، میں نے کہا ہوسکتا ہے عمران خان نے سمجھا ہوکہ نئی قیادت سامنے لائی جائے، میں نے بیرسٹر گوہر کے نااہلی سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔ گوہر خان میرے دوست ہیں، جب ان کو نامزد کیا گیا تھا تو میں اس میٹنگ میں تھا میں نے وہاں بھی حمایت کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اصل میں الیکشن کے بعد جو ردعمل آیا، ابھی تک جی ڈی اے اور دیگر چھوٹی جماعتیں وسیع پیمانے پر احتجاج کررہی ہیں، میرا مئوقف تھا کہ پی ٹی آئی کو بھی ملک بھر میں احتجاج کرنا چاہیے، لیکن یہ حقیقت ہے کہ ہم احتجاج کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ شوکاز نوٹس کے الفاظ پر اعتراض ہے، اگر بیرسٹر گوہر ناراض ہیں، تو ان کو پتا ہے کہ میں رات کے اندھیرے میں بھی ان کے پاس جاکرانہیں راضی کرسکتا ہوں،نوٹس نوٹس کی سیاست مجھے پسند ہی نہیں، شوکاز نوٹس کا جواب عمران خان سے ملاقات کے بعد دوں گا، میرا مئوقف ہے کہ ہمیں احتجاج کے معاملے میں ورکر ز کی توقعات پر پورا اترنا چاہیئے تھا، ہم الیکشن میں 80سے زیادہ سیٹیں چوری ہوئی ہیں، یہ وقت احتجاج کی تیاری کرنے کا ہے لیکن یہ مجھے ہی شوکاز نوٹس جاری کررہے ہیں، ساری جماعتوں کے ساتھ پنجہ آزمائی میں کررہا ہوں، میرے گھر پر چھاپہ پڑا، کسی لیڈر نے مذمت نہیں کی، میں ان کو اس لئے پسند نہیں کہ ورکرز کو میں پسند ہوں، عمر ایوب میرا باس نہیں ہے، میرا باس عمران خان ہے، جو عمران خان مجھے کہیں گے وہی کروں گا، یہ نوٹس مجھے عمران خان سے پوچھے بغیر بھیجا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں