اسلام آباد ( پی این آئی ) اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کیس میں سابق وفاقی وزیر اسد عمر اور پی ٹی آئی سینیٹر شہزاد وسیم کو بری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ ڈاکٹر سہیل تھہیم نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسد عمر اور سینیٹر شہزاد وسیم کو مقدمہ سے بری کرنے کا حکم دیا، اسی طرح پی ٹی آئی آزادی مارچ کے تھانہ لوہی بھیر میں درج مقدمے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بریت کی درخواستوں پر نوٹس بھی جاری کردیا گیا، جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ خان کنڈی نے کیس کی سماعت کی، اس دوران عدالت نے شریک ملزم علی نواز اعوان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیئے۔بتایا جارہا ہے کہ عمران خان کی جانب سے بریت اور پروڈکشن آرڈر کیلئے دو الگ الگ درخواستیں دائر کی گئیں، عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور علی نواز اعوان کی بریت درخواست پر پراسیکیوشن سے جواب طلب کرلیا، عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی پروڈکشن درخواست پر جیل حکام کو جواب کیلئے نوٹس جاری کردیا اور مزید سماعت 26 فروری تک کیلئے ملتوی کردی۔
ادھراسلام آباد سے نومنتخب ایم این اے راجہ خرم شہزاد نواز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر کے خلاف آزادی مارچ مقدمہ کے معاملے میں نومنتخب ایم این اے راجہ خرم شہزاد نواز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے، سابق وفاقی وزیر اسد عمر اور علی نواز اعوان کے عدالت سرینڈر ہوجانے پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ ہوگئے۔بتایا گیا ہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ خان کنڈی نے کیس کی سماعت کی، سابق وفاقی وزیر اسد عمر اور علی نواز اعوان اپنے وکلاء کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے، تاہم عدالت نے طلبی کے باوجود عدالت پیش نہ ہونے پر راجہ خرم شہزاد نواز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے، اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی اور دیگر کے خلاف تھانہ سہالہ میں مقدمہ درج ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ عدالت نے اسدعمر اور علی نواز اعوان کے عدالت سرینڈر کردینے کے بعد وارنٹ منسوخی کی درخواست منظور کرلی، تاہم اسد عمراور علی نواز اعوان کی جانب سے بریت کی الگ الگ درخواستیں دائر کی گئی ہیں، عدالت نے بریت درخواستوں پر دلائل طلب کرلیے، عدالت نے مزید سماعت26 فروری تک ملتوی کردی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں