لاہور (پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ عمران خان کا آئی ایم ایف کو خط لکھنے کا مقصد انتخابی دھاندلی آڈٹ کیلئے ہے، یہ شرط نہیں رکھ رہے کہ پہلے آڈٹ ہو تو معاہدہ کیا جائے، آئی ایم ایف سے ماضی میں بھی ایسے مطالبات ہوتے رہیں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ انتخابی دھاندلی کا جوڈیشری سے آڈٹ کرایا جائے۔
انہوں نے اے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک آئی ایم ایف کو خط نہیں لکھا گیا، آئی ایم ایف کو لکھا گیا خط مجھے شاید دیکھنے کا موقع نہ ملے لیکن پارٹی میں ڈسکشن ہوگی، لیکن ایک بات بتا دوں کہ پاکستان ہماری ہمیشہ اولین ترجیح رہا ہے، جہاں تک پاکستان کو عوام کی خوشحالی، گڈگورننس اور عوامی مفادات کیلئے آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ہے بالکل ہم اس کو سپورٹ کرتے ہیں، لیکن جہاں تک پی ٹی آئی کی جمہوریت کیلئے جدوجہد کا تعلق ہے تو ہم عالمی برادری سے توقع کرتے ہیں وہ ہماری حمایت کریں گے۔
جہاں تک مجھے علم ہے تو خط میں آئی ایم ایف کو شرط رکھنے کا نہیں کہا جائے گا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ آئی ایم ایف کا دھاندلی یا آڈٹ سے کوئی تعلق نہیں اور ان کے پاکستان کے ساتھ جو بھی معاملات طے ہوں گے اس کے مطابق چلے گی، خط کا تعلق آڈٹ سے ہے، کہ پی ٹی آئی اپنی حکومت سے ڈیمانڈ کررہی ہے کہ الیکشن میں دھاندلی سے متعلق آڈٹ کروائے، خط میں آئی ایم ایف کو بتایا جائے گا کہ ہم یہ مطالبات اپنی حکومت کے سامنے رکھ رہے ہیں، ہماری ڈیمانڈ جمہوریت کیلئے ہے خط میں کہا جائے گا کہ ہمیں سپورٹ کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں