اسلام آباد(پی این آئی) وفاق سمیت صوبوں میں حکومت سازی کے معاملات فائنل ہونے کے بعدسینیٹ الیکشن سے قبل صدارتی الیکشن کرانے کا فیصلہ،نئے صدر مملکت کے انتخاب کیلئے 8مارچ کی تجویز دی گئی ہے۔
اسمبلیوں کی حلف برداری کے بعد فوری طور پرصدارتی انتخاب ہوگا۔آصف علی زرداری حکومتی اتحادیوں کی جانب سے صدارتی امیدوار ہونگے۔اس حوالے سے بتایاگیا ہے کہ ملک کے 14 ویں صدر کا انتخاب8 مارچ تک کرلیا جائے گا۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آئین کی دفعہ 44 کے مطابق چیف الیکشن کمشنر صدر کے عہدے کیلئے انتخاب کا انعقاد کریگا جبکہ صدراتی انتخاب کیلئے افسر رائے شماری(ریٹرنگ آفسر) الیکشن کمشنر مقرر کریگا۔ چیف الیکشن کمشنر امیدواروں کے ناموں کا اعلان کرے گا۔قومی اسمبلی ،سینیٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے ارکان خفیہ رائے دہی کے ذریعے نئے صدر کا چناوٴ کریں گے۔صدارتی الیکشن کا حلقہ انتخاب سینٹ قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیاں ہوں گی۔سینٹ اور قومی اسمبلی کے ارکان پارلیمنٹ میں ایک ہی جگہ ووٹ ڈالیں گے۔
واضح رہے کہ 4ستمبر2018ءکوپاکستان تحریک انصاف کے عارف علوی صدر مملکت منتخب ہوئے تھے۔صدر مملکت کے انتخابات کیلئے تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی، پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن اور 4 اپوزیشن جماعتوں (مسلم لیگ (ن)، عوامی نیشنل پارٹی، متحدہ مجلس عمل اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی) کے مشترکہ امیدوار مولانا فضل الرحمان کے درمیان مقابلہ تھا۔پولنگ کے دوران 432 میں سے 424 ووٹ کاسٹ ہوئے اور 6 ووٹ مسترد اور دو ارکان نے اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کیا، عارف علوی نے 212، مولانا فضل الرحمان نے 131 اور اعتزاز احسن نے 81 ووٹ حاصل کئے تھے۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے9 ستمبر کو اپنے عہدے کاحلف اٹھایا تھا۔یاد رہے کہ صدر مملکت ممنون حسین کی مدت صدارت 8 ستمبر کو ختم ہوئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں