اسلام آباد ( پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کی حمایت اسے آزاد حیثیت میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار نہیں کی، دونوں پی ٹی آئی رہنماء آزاد حیثیت میں ہی رکن قومی اسمبلی کا حلف اٹھائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق کامیاب آزاد امیدواروں کی سیاسی جماعتوں میں شمولیت کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے کامیاب 101 آزاد امیدواروں میں سے 96 کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کیا، کامیاب ہونے والے 5 آزاد امیدواروں کے نوٹی فکیشن جاری نہیں کیے گئے جب کہ آزاد امیدواروں کو سیاسی جماعتوں میں شمولیت کیلئے دستیاب تین دن گزر گئے۔
بتایا گیا ہے کہ سنی اتحاد کونسل میں 86 آزاد امیدوار شمولیت اختیار کرچکے ہیں، مسلم لیگ ن میں 8 کامیاب آزاد امیدوار شامل ہوئے، 2 آزاد امیدواروں نے کسی بھی پارٹی میں شمولیت اختیار نہیں کی، ان میں بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب شامل ہیں جنہوں نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار نہیں کی، جس کی وجہ تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات ہیں، دونوں رہنماء پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن میں چیئرمین اور جنرل سیکریٹری کے امیدوار ہوں گے۔
معلوم ہوا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 3 مارچ کو انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے شیڈول بھی جاری کردیا گیا، جس کے تحت کاغذات نامزدگی 23 اور 24 فروری کو جمع کرائے جاسکتے ہیں، امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی مرکزی اور صوبائی سیکرٹریٹس اور ڈیجیٹلی بذریعہ ای میل بھی جمع کرا سکیں گے، جن کی سکروٹنی 25 فروری کو ہوگی، کاغذات نامزدگی پر فیصلے 27 فروری تک ہوں گے اور انٹرپارٹی الیکشن کے لیے پولنگ 3مارچ کو ہوگی، پولنگ سنٹرل آفس سمیت چاروں صوبائی سیکرٹریٹ میں بیک وقت ہوگی۔
بتایا جارہا ہے کہ تحریک انصاف کے فیڈرل الیکشن کمشنر رؤف حسن نے انٹرا پارٹی انتخابات کا شیڈول جاری کیا، پی ٹی آئی کے تمام رجسٹرڈ ممبران اپنی مرضی کے پینل یا چیئرمین کے امیدوار کے حق میں مختص مقامات پر ووٹ ڈال سکتے ہیں، پارٹی ممبران اپنا ووٹ رابطہ ایپلیکیشن انٹرا پارٹی الیکشن ماڈیول کے ذریعے بھی ریکارڈ کرا سکتے ہیں، صرف رجسٹر تمام ممبران کو ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوگی، انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ لینے والے تمام پینلز کی تفصیل پی ٹی آئی کی آفیشل ویب سائٹ اور رابطہ ایپلیکیشن پر دستیاب ہوگی، الیکشن کے تفصیلی طریقے کار کی وضاحت الیکشن رولز، 2020 میں موجود ہے، جو ویب سائٹ اور رابطہ ایپ پر دستیاب ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں