اسلام آباد (پی این آئی) سینیٹر مشتاق احمد نے چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔
سینیٹر مشتاق احمد نے سینیٹ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ٖڈرگ مافیا کو بھی الیکشن جتوایا ، الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے میں مکمل ناکام رہا۔ الیکشن کمیشن عوام سے معافی مانگے۔ یہ ایک جعلی الیکشن تھا جس کے نتیجے میں جعلی حکومت بنے گی۔ الیکشن کمیشن غداری کا مرتکب ہوا ہے۔ الیکشن معاشی استحکام کے لیے کرایا جاتا ہے ۔ کمشنر راولپنڈی کے باتوں میں کچھ تو سچ ہے۔انہوں نے کہا کہ جب حافظ نعیم نے دھاندلی کے خلاف احتجاج کیا تو ان کو ایسے حلقے سے جتوایا گیا جہاں سے وہ جیتا گیا، حافظ نعیم نے الیکشن کمیشن کے منہ پر وہ سیٹ مار دی۔ اس الیکشن میں افغان نیشل پاکستان کے ایوانوں میں پہنچ گئے۔ دھاندلی کرنے والے قومی مجرم ہے اور قوم کے غدار ہیں، انکی وجہ سے قوم میں نفرتیں پیدا ہورہی ہے۔ عالمی ادارے کہہ رہے کہ پاکستان میں جمہوریت کی تنزلی ہورہی ہے۔ بلٹ نے بیلٹ کو اغوا کیا ہے، جب تک یہ ہوگا عوام کی حق حکمرانی بحال نہیں ہوگی، مشتاق احمد نے کہا کہ کیا چند سرکاری نوکر بند دروازوں کے اندر پچیس کروڑ عوام کا فیصلہ کرے گی۔ حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ الیکشن کمشنز مستعفی ہوں۔
چیف الیکشن کمشنر کے خلاف آرٹیکل 6 کی کاروائی کی جائے، قوم کے پچاس ارب روپے ان لوگوں سے وصول کیا جائے۔ ایک بااختیار جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے جو شکایات کو سنے۔قبل ازیں انہوں نے کہا کہ بجلی گیس بحران اور یوٹیلٹی بلوں میں ہولناک اضافہ عوام کے لیے ناقابل برداشت ہے مہنگائی کے نئے ریکارڈ بن رہے ہیں مہنگی بجلی کے ملک عوام دشمن معاہدوں کے ذمہ دار حکمران جماعتیں ہیں۔عوام کے لیے تعلیم علاج، تانہ کچہری روزگار کا حصول عذاب بنادیا گیا ہے۔ عوام نااہل اور سیاست پر ناجائز قابض جماعتوں کو مسترد کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے لوگ خودکشی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں