لاہور(پی این آئی) این اے 130 الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو نوٹس جاری کردیا۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار یاسمین راشد کی درخواست پر نواز شریف کو نوٹس جاری کیا۔
الیکشن کمیشن نے این اے 130 سے ریٹرنگ افسر سے رپورٹ طلب کر لی۔الیکشن کمیشن نے یاسمین راشد کی درخواست پر سماعت 27 فروری تک ملتوی کر دی۔ یاسمین راشد کے وکیل اور پارٹی رہنما ایڈووکیٹ احمد اویس نے کہا ہے کہ نواز شریف کو جتوانے کی عجلت میں 74 ہزار ووٹوں کا فرق لے آئے، کمشنر راولپنڈی کی بات یہاں بھی ثابت ہوئی، پاکستان کی تاریخ کے بدترین دھاندلی والے الیکشن ہوئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور یاسمین راشد کے وکیل احمد اویس نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یاسمین راشد کے حلقے کے پولنگ اسٹیشنز کی مجموعی تعداد 362ہے ، این اے 130میں پی پی 173اور 174شامل ہیں۔ 33پولنگ اسٹیشنز کے نتائج جب آنا باقی تھے تب نتائج روک دیئے گئے تھے۔
334پولنگ اسٹیشنزکے نتائج کے مطابق این اے 130میں یاسمین راشد کی1لاکھ 9ہزارووٹ تھے جبکہ شریف کے 80ہزار ووٹ تھے ۔ فائنل رزلٹ آتا تونواز شریف کے ایک لاکھ 89ہزار ووٹ ہوتے ہیں اور یاسمین راشد کے 1لاکھ 4ہزار 79ووٹ ہوتے۔ جب نتیجہ آیا تو نواز شریف کو 33پولنگ اسٹیشن میں 90ہزار ووٹ پڑگئے۔ 72ہزار 697سے زائد ووٹ نظر آتے ہیں۔ دونوں کو یکجا کرلیں تو 74ہزار سے زائد ووٹ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کو جتوانے کی عجلت میں 74ہزار کا فرق لے آئے ، اس طرح کی دھاندلی کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ جب انکوائری ہوگی تو وہاں تفصیل دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کے بدترین دھاندلی والے الیکشن ہوئے ،کمشنرراولپنڈی نے جوبات کی وہ یہاں بھی ثابت ہوگئی ہے۔ آئین کاتقاضا ہے کہ دھاندلی پر سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔احمد اویس کا مزید کہنا تھا کہ سیکشن 92کے مطابق ریٹرننگ آفیسرامیدوار کی موجودگی کے بغیر فارم 47نہیں بنا سکتا، فارم 47کی باری آتی ہے توسینئر پولیس افسر اجازت آر او کمرے میں داخل ہوئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں