آٹھ سالہ بچے کا چودہ سالہ کزن کے ہاتھوں قتل، قتل کا منصوبہ کیسے بنایا گیا؟ ہوشربا انکشافات

کراچی(پی این آئی)جرائم کی وارداتوں پر بننے والے ڈرامے اور فلمیں دیکھ کر کراچی میں ایک 14 سالہ لڑکے نے اپنے آٹھ سالہ ماموں زاد بھائی کو قتل کر دیا ہے۔

 

 

پولیس کے مطابق ملزم نے اپنے ابتدائی بیان میں بتایا ہے کہ اس کا کزن ماموں سے اس کی شکایت کیا کرتا تھا۔ سعودی ویب سائٹ اردو نیوز کے مطابق کراچی فیڈرل بی ایریا یوسف پلازہ تھانے میں ایف بی ایریا بلاک 16 کے رہائشی مظہر اویس نے 14 فروری کو پولیس کو اطلاع دی کہ ان کے آٹھ سالہ بیٹے ابان مظہر کو کسی نے گلا کاٹ کر قتل کر دیا ہے۔ پولیس نے والد کی شکایت پر بچے کے قتل کا مقدمہ درج کیا اور تحقیقات کا آغاز کیا۔ واقعے کی ابتدائی تحقیقات کرنے والے پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ ’ملزم صفیان نے ابتدائی تحقیقات میں انکشاف کیا ہے کہ اس نے اپنے کزن ابان کو قتل کرنے کے لیے کئی دن تیاری کی۔ قتل کا طریقہ اس نے ٹی وی پر جرائم کی وارداتوں پر بننے والے ڈرامے کو دیکھ کر اپنایا۔‘

 

 

 

پولیس اہلکار کے مطابق ’ملزم نے ڈرامے کی طرز پر قتل کے لیے چھری مقتول ابان کے گھر کے باورچی خانے سے اپنی ممانی سے نظر بچا کر اٹھائی اور اپنی جیب میں چھپا لی۔ ’اس کے بعد وہ ابان کو لے کر پارک میں گیا جہاں اس کا گلا کاٹ کر قتل کر دیا۔ ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹرل ذیشان صدیقی کے مطابق بچے کے بہیمانہ قتل کی تحقیقات کے لیے دو مختلف ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔ پولیس نے گھر کے قریبی افراد سے شک کی بنیاد پر پوچھ گچھ شروع کی۔ اسی دوران پولیس کا اندازہ ہو گیا کہ قتل میں گھر کا فرد ملوث ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’پولیس نے حکمت عملی کے تحت گھر کے کسی فرد کو حراست میں نہیں لیا اور علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرنےکے ساتھ ساتھ خفیہ ذرائع سے معلومات جمع کیں۔‘

 

 

 

’تمام تر شواہد جمع کرنے کے بعد بچے کے گھر میں موجود اس کے پھوپھی زاد بھائی صفیان کو حراست میں لیا گیا۔‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ’لڑکے کو حراست میں لیے جانے کے بعد اس سے پوچھ گچھ کی تو اس نے آٹھ سالہ صفیان نے قتل کا اعتراف کر لیا۔‘ پولیس کو دیے بیان میں ملزم نے بتایا کہ اس کا کزن ابان اپنے والد کو اس کی شکایت کیا کرتا تھا جس پر اسے غصہ تھا۔ اس غصے میں وہ ابان کو اپنے ہمراہ گھر کے قریب واقع پارک میں لے گیا اور وہاں جھاڑیوں میں لے جا کر اس نے چھری سے ابان کا گلا کاٹا اور اسے پارک میں تڑپتا چھوڑ کر فرار ہو گیا۔ پولیس کے مطابق بچے نے ہی اپنے ممانی ( ابان کی والدہ) کو واٹس ایپ میسج کے ذریعے اطلاع دی کہ ابان گم ہو گیا ہے، مل نہیں رہا ہے جس پر بچے کی والدہ نے اپنے شوہر مظہر اویس کو اطلاع دی اور پھر بچے کی تلاش شروع ہوئی۔ کچھ ہی دیر میں معلوم ہوا کہ ایک بچہ جس کا گلا کٹا ہوا ہے، قریبی پارک سے ملا ہے۔

 

 

زخمی حالت میں ملنے والے بچے کو فوری ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ راستے میں وہ جان کی بازی ہار گیا۔ جامعہ کراچی شعبہ جرمیات کی پروفیسر ڈاکٹر نائمہ شہریار کا کہنا ہے کہ ’کراچی میں آٹھ سالہ بچے کا قتل انتہائی تشویش ناک واقعہ ہے۔ قتل کرنے والے نے بتایا کہ اس نے فلموں میں اس طرح سے قتل کرتے دیکھا ہے۔ اس بیان سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ بچے فلموں اور ڈراموں سے متاثر ہو کر اس طرح کا عمل کر رہے ہیں۔‘ پروفیسر نائمہ شہریار کا کہنا تھا کہ ’پیمرا سمیت دیگر اداروں کو سوچنا ہو گا کہ اس طرح کے ڈراموں اور فلموں کو کیسے روکا جائے؟ جو معاشرے میں بگاڑ کا سبب بن رہے ہیں۔‘ ماہر نفسیات سید عبدالرحمان کا کہنا تھا کہ بچے جو دیکھتے ہیں وہ سیکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’عام طور یہ دیکھا گیا ہے کہ جو بچے بہت زیادہ سختی میں رہتے ہیں یا گھر میں تشدد دیکھتے ہیں، وہ تشدد کی طرف مائل ہوتے ہیں۔

 

 

بچے کے قتل بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’قتل کرنے والا بھی کم عمر ہی ہے اور اب تک جو بیان سامنے آ رہے ہیں، ان میں وہ بچہ کہہ رہا ہے کہ اس نے قتل کرنے کا طریقہ فلم اور ڈراموں میں دیکھا ہے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’یہ عام سی بات ہے کہ معاشرے میں فلم اور ڈراما سے نوجوان متاثر ہو جاتے ہیں اور وہ کرداروں کو فالو کرتے ہیں، وہ کردار مثبت بھی ہوسکتے ہیں اور منفی بھی ہوسکتے ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچو‌ں پر نگاہ رکھیں اور انہیں اس نوعیت کی فلمیں و ڈرامے دیکھنے سے روکیں۔‘

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں