اسلام آباد(پی این آئی) کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ جو اپنی نگرانی میں انتخابی دھاندلی کرانے کے الزام کے بعد بین الاقوامی شہرت حاصل کرچکے ہیں، ان کے پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور لیفٹننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے ساتھ بہترین تعلقات رہے ہیں جبکہ ان کے خلاف بدعنوانی کی 11 انکوائریز بھی زیرالتوا ہیں۔
تاہم جنرل (ر) فیض حمید کے ذرائع نے کل ہونے والی چٹھہ کی پریس کانفرنس میں اپنے کسی کردار کی تردید کی ہے۔معاملات سے آگاہ ذرائع نے بتایا ہے کہ انہوں نے عمران خان کی بہن عظمیٰ خان کے لیے زمین کے حصول میں اہم کردار ادا کیا جسے بعد میں ایک سیٹلمنٹ میں تبدیل کردیا گیا اور جس کے بارے میں پنجاب اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ چھان بین کر رہی ہے۔عظمیٰ اور ان کے شوہر جو کہ اس کیس میں شریک ملزم ہیں اور ان دنوں ضمانت پر ہیں۔ خود چٹھہ کو بھی اے سی ای میں چھان بین کا سامنا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ چٹھہ سابق جاسوس چیف فیض حمید کے بھی قریب تھے۔ ان کے تعلقات سے آگاہ ایک ذریعے نے کہا کہ اس ( فیض ) نے تین مواقع پر اسے ( چٹھہ) کو ذاتی معاملات میں سہولت دینے کے لیے ہدایات جاری کیں جب جنرل فیض آئی ایس آئی کے سربراہ تھے۔ اسی طرح سے بیوروکریس میں چٹھہ کے ساتھیوں نے بھی مختلف واقعات کے حوالے سے بیان دیا ہے جب انہیں رعایات دی گئیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں