اسلام آباد(پی این آئی) سابق کمشنر راولپنڈی سے ملاقات اور رابطے، ملک ریاض نے خاموشی توڑ دی۔۔۔۔۔۔۔۔ معروف کاروباری شخصیت ملک ریاض نے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ سے ملاقات اور رابطوں کی تردید کردی۔ اپنے بیان میں ملک ریاض نے کہا کہ میں نے کبھی لیاقت چھٹہ سے ملاقات یا رابطہ نہیں کیا، ان سے سماجی یا کاروباری کوئی تعلق نہیں، تحقیقات میں تعان کو بھی تیار ہوں۔ان کا کہنا تھاکہ جب پاکستان میں افرا تفری ہوتی ہے مجھ پر یا میرے ادارے پر انگلیاں اٹھائی جاتی ہیں،
ہرکوئی بغیر دلیل، منطق یا ثبوت کے انگلیاں اٹھاتا ہے یہ بہت افسوس ناک بات ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر محب وطن پاکستانی کی طرح میں بھی ملک میں استحکام اور خوشحالی کیلئے دعا گو ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے الزام لگایا تھاکہ سابق کمشنر راول پنڈی کا ملک ریاض اور پاکستان تحریک انصاف سے تعلق ہے۔خیال رہےکہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے عام انتخابات میں بے ضابطگیوں کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا میں نے انتخابات کے دوران راولپنڈی ڈویژن میں نا انصافی کی، ہم نے ہارے ہوئے امیدواروں کو 50، 50 ہزار کی لیڈ میں تبدیل کر دیا، راولپنڈی ڈویژن کے 13 ایم این ایز ہارے ہوئے تھے، انہیں 70، 70ہزار کی لیڈدلوائی اور ملک کے ساتھ کھلواڑکیا۔انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن میں ہونے والی دھاندلی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان، چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس پاکستان بھی ملوث ہیں، میرے ساتھ ان لوگوں کو بھی اپنے عہدوں سے مستعفی ہونا چاہیے
۔لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور اپنےعہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، مجھے راولپنڈی کے کچہری چوک میں سزائے موت دی جائے۔اس معاملے پر ملکی سیاسی جماعتوں نے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور وہیں الیکشن کمیشن نے بھی معاملے کی انکوائری کا اعلان کیا ہے۔لیاقت علی چٹھہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور انہیں فوری طور پر سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں