فیصل آباد(پی این آئی )پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانثاء اللہ نے نگران وزیر اطلاعات عامر میر کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ لیاقت علی چٹھہ کو ذہنی مسائل کا سامنا رہاہے ۔
خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہناتھا کہ کمشنر راولپنڈی کے دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات ضرور ہونی چاہیے لیکن علی چٹھہ میرے ذاتی دوستوں میں شامل رہے ہیں، انہیں ذہنی طور پر مسئلہ رہاہے ، وہ علاج بھی کرواتے رہے ہیں۔رانا ثناء اللہ کا کہناتھا کہ کمشنر راولپنڈی کی تین باتوں کو مد نظر رکھنا چاہیے ، ایک انہوں نے کہا میں نے خود کشی کی کوشش کی، یہ کوشش کوئی بھی آدمی اس وقت تک نہیں کرتا جب تک اس کی ذہنی طور پر صحت خراب نہ ہو، اس وقت تک کوئی ایسا سوچ نہیں سکتا،پھر علی چٹھہ نے کہا کہ مجھے کچہری چوک میں پھانسی دی جائے، اگر آپ نے دھاندلی کی ہے یا کروائی ہے تو اس کی سزا سزائے موت نہیں ہے ، قانون میں چوک میں پھانسی دینے کی اجازت بھی نہیں ہے ، وہ اس حد تک جذبات ہو گئے ، اتنا جذباتی ہونا زہنی طور پر تندرست نہ ہونے کی واضح نشانی ہے۔
تیسری چیز جو انہوں نے کہی کہ ان پر اوورسیز پاکستانیوں کا پریشر تھا، یہ پریشر بھی ہو سکتا ہے اور لالچ بھی ہو سکتا ہے ۔رانا ثناء اللہ نے مطالبہ کیا کہ علی چٹھہ کو گرفتار کرنے کی بجائے حفاظتی تحویل میں لیا جائے اور پھر ان کا میڈیکل چیک اپ کروایا جائے ، اگر ان کی زہنی صحت درست پائی جائے تو ان کے الزامات کی انکوائری کیاجائے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں