پشاور (پی این آئی) خیبرپختونخواکے نامزد وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وہ جلد پشاور کا دورہ کرکے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلائیں گے، اداروں کو اعتماد میں لیں گے اور اعتماد دیں گے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ایک انٹرویو میں علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ وہ اداروں کے ساتھ کوئی غلط فہمی نہیں چاہتے، تمام اراکین اسمبلی سے رابطے میں ہیں، باہمی مشاورت سے پالیسیاں بنائیں گے۔علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ صوبے میں صحت انصاف کارڈ فوری شروع کریں گے، لنگر خانے اور پناہ گاہیں بھی دوبارہ شروع کریں گے، حکومتی وسائل پناہ گاہوں کیلئے استعمال نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کے مطابق فلاحی کاموں کو فروغ دیا جائے گا، مالی مشکلات کے حل کی کوششیں شروع ہیں، مسائل ختم ہوجائیں گے، خیبر پختونخوا کو ویلفیئر صوبہ بنا کر امن و امان کی صورتحال بہتر کریں گے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے مرکزی رہنما اور ترجمان اختیار ولی خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے علی امین کو وزیراعلی نامزد کرکے ریاست مخالف ایجنڈا اپنا لیا۔ مرکزی رہنما و ترجمان ن لیگ اختیارولی خان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں دھاندلی نہیں پی ٹی آئی کے لیے ڈکیتی کی گئی ہے اس لئے مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا کے انتخابی نتائج کو مسترد کرتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ علی امین وزیراعلیٰ بنے تو خیبرپختونخوا میں بلوچستان جیسے حالات پیدا ہو جائیں گے اور پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کو تورہ بورہ بنانے کی سازش کر رہی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں