پنجاب میں حکومت سازی، ق لیگ کیا مطالبہ کرنے والی ہے؟

لاہور(پی این آئی)پنجاب میں حکومت سازی، ق لیگ کیا مطالبہ کرنے والی ہے؟پنجاب میں حکومت سازی کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ق لیگ ن لیگ سے پنجاب میں بڑے عہدہ لینے پر غور کر رہی ہے۔میڈیا ذرائع کے مطابق ق لیگ نے ن لیگ سے پنجاب اسمبلی کی اسپیکر شپ کا مطالبہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع ق لیگ کا کہنا ہے کہ ن لیگ اسپیکر شپ دینے پر تیار نہ ہوئی تو اہم وزارت کا مطالبہ کیا جائے گا، ق لیگ کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے اسپیکر اور وزارت کے امیدوار چوہدری شافع حسین ہوگے۔

ذرائع ق لیگ کے مطابق ق لیگ ڈپٹی اسپیکر کی کرسی پر بھی معاملات طے کر سکتی ہے، پنجاب میں ق لیگ حکومت سازی میں ن لیگ کی حمایت کرے گی۔جبکہ مسلم لیگ ن نے پنجاب وزرات اعلٰی کیلئے نمبر پورے کر لیے۔ مسلم لیگ ن کا پنجاب اسمبلی کے قائد ایوان کیلے نمبر گراف 190 ہو گیا۔مسلم لیگ ن میں 16 آزاد امیدوار کی شمولیت کے بعد 153 نشستیں ہو گئیں۔ مسلم لیگ ن کو مخصوص اور اقلیت کے 37 نشتوں ملیں گی۔مسلم لیگ ن کو پنجاب اسمبلی میں قائد ایوان کی سادہ اکثریت 186 ارکان کی ضرورت ہے۔ مسلم لیگ ن میں پنجاب کے مزید ارکان کی شمولیت متوقع ہے۔ پنجاب اسمبلی ہاوس مکمل ہونے پر نو منتخب ارکان کا موجودہ سپیکر حلف لے گا۔اسپیکر پنجاب اسمبلی کے لئے خفیہ بیلٹ پیپر پر رائے شماری ہوگی۔

پاکستان کے 76 سالہ دور میں ایک نئی اور منفرد تاریخ رقم ہونے جا رہی ہے، بھرپور سیاسی جدوجہد اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والی مریم نواز تخت پنجاب کی بڑی ذمہ داری نبھائیں گی۔مریم نواز نے تعلیمی اداروں میں اپنی تقاریرسے سیاسی کیرئیر کا آغاز کیا۔ مریم نواز کو 2017 کے لئے دنیا کی 100 بااثر خواتین میں شامل کیا گیا، پانامہ پیپرز کے فیصلے کے بعد مریم نواز نے جارحانہ سیاست اپنائی، مریم نواز سڑکوں پر نکلیں تو کرائوڈ پلر کہلائیں، سیاسی مخالفین کو جرات سے للکارا، مریم نواز والد کے ساتھ ڈٹ کھڑی ہوئیں اور سیاسی جانشین کہلائیں۔مریم نواز کو 22 نومبر 2013 کو وزیراعظم یوتھ پروگرام کا انچارج مقرر کیا گیا، مریم نواز نے نوجوانوں کو لیپ ٹاپ اور سکالر شپس دلائے، پارٹی کو یوتھ میں مقبول بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔پارٹی قیادت نے مریم نواز کو وزیراعلی پنجاب کے لئے نامزد کیا، یوں پاکستان اور پنجاب کی نئی سیاسی تاریخ رقم ہونے جارہی ہے جس میں مریم نواز بطور وزیراعلی پنجاب حلف اٹھائیں گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں