اسلام آباد ( پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کو مجلس وحدت مسلمین سے الحاق پر مخصوص نشستیں نہ ملنے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم نے خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے ترجیحی فہرست جمع نہیں کروائی، الیکشن ایکٹ سیکشن 104 کے تحت ترجیحی فہرست جمع کروانے کا وقت گزر چکا ہے، سیاسی جماعتیں کاغذات نامزدگی جمع کروانے کی آخری تاریخ تک ترجیحی فہرست جمع کروا سکتی ہیں۔ذرائع الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ تاریخ گزرنے کے بعد ترجیحی فہرست میں تبدیلی یا اضافہ ممکن نہیں ہے، فہرستوں میں ترجیح تبدیلی کی جا سکتی ہے نہ ہی کسی نام کو نکالا جا سکتا ہے، اس لیے پی ٹی آئی کو الحاق کے باوجود کوئی خواتین یا اقلیتوں کی مخصوص نشست نہیں مل سکے گی۔بتایا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی نے مرکز اور پنجاب میں ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ اور خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ میری ملاقات عمران خان سے ہوئی وہ بہت خوش ہوئے، ان کے کچھ میسجز اور فیصلے ہیں جو آپ تک پہنچاوں گا، عمران خان نے مرکز اور پنجاب میں ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ اتحادی کی منظوری دی، عمران خان نے کے پی کے میں جماعت اسلامی کے ساتھ اتحاد کی منظوری دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے کہا ہے آئی ایم ایف کے پاس جانا مسئلہ کا حل نہیں ہے کیوں کہ وہ جو بھی ڈیل ہوگی اس کی کنڈیشن غریب آدمی کے لیے بہتر نہیں ہے، باہر ملک جو پاکستان کی کمیونٹی ہے وہ اگر ملک میں سرمایہ کاری کرے تو ملک کے حالات بہتر ہو سکتے ہیں، اس سب کے لیے ضروری ہے ملک میں سیاسی استحکام ہو۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں