لاہور(پی این آئی)الیکشن کے دن موبائل فون سروس بند نہ کرتے تو ۔۔۔ خبردار کر دیا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔نگراں وزیر داخلہ گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ الیکشن کے روز موبائل سروس بند نہ کی جاتی تو دھماکے ہوتے۔جمعے کو نگراں وزیر اطلاعات مرتضٰی سولنگی کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ موبائل سروس کا بندش آسان فیصلہ نہیں تھا مگر عوام کو خطرات سے بچانے کے لیے ایسا ضروری تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ’ایسی رپورٹس موجود تھیں کہ موبائل ڈیوائش کو دھماکوں کے لیے استعمال کیے جانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ الیکشن سے دو روز قبل دھماکے میں 28 افراد کی ہلاکت کے بعد سوچا گیا کہ عوام کو کس طرح ایسے واقعات سے بچایا جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بلوچستان میں ہونے والے دونوں دھماکوں میں ایک بھی خودکش نہیں تھا بلکہ موبائل کے ذریعے ہوئے، اس لیے سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ان کے مطابق ’موبائل بندش کے فیصلے پر تنقید بھی برداشت کی، مگر آئندہ بھی عوام کے تحفظ کے لیے ایسا کرنا پڑے تو ایک آدھ نہیں سو بار بھی کرنے کو تیار ہیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ یہ بہترین انتظامات کی ہی بدولت ممکن ہوا کہ کروڑوں کی تعداد میں لوگوں نے ووٹ ڈالے۔گوہر اعجاز نے یہ بھی کہا کہ بھرپور انتظامات کے باوجود تشدد کے 58 واقعات ہوئے جن میں تین فوجی جوان، دو لیویز، سات پولیس اہلکار اور چار عام شہری جان سے گئے۔اس موقع پر نگراں وزیر اطلاعات مرتضٰی سولنگی نے کہا کہ نگراں حکومت نے اپنے وعدے کے مطابق ملک بھر میں انتخابات کا انعقاد کروا دیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں