لاہور (پی این آئی) تحریک انصاف کے سینیٹر ولید اقبال نے آزاد امیدواروں کی 120نشستوں پر واضح برتری کا بڑا دعویٰ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ بطور پی ٹی آئی ترجمان کے دو باتیں کرنا بہت ضروری ہیں ان امیدواروں کو سیلوٹ کرنا ضروری ہے جنہوں نے انتخابات میں مشکلات کے باوجودحصہ لیااور اتنا جم کر مقابلہ کیا ۔ تحریک انصاف پر واجب ہے کہ وہ ملک کے عوام کا بھی شکریہ ادا کرے جنہوں نے ووٹ کی صورت میں کھل کر اظہار رائے کیا بلکہ اپنے ووٹ کا دلیری کے ساتھ استعمال کیا ۔افسوس اس بات کا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے دو باتیں کی تھیں اور یہ ان کے الفاظ ہیں اور ریکارڈ کا حصہ ہیں ۔ نمبر ایک کہ سارے نتائج ای ایم ایس پر 1بجے تک اپ لوڈ کر دئیے جائیں گے لیکن ابھی تک ایک رزلٹ بھی نہیں آیا ۔دوسرا انہوں نے کہا تھا کہ تمام فارم 45پولنگ اسٹیشنز کے باہر ڈسپلے ہونگے ۔ تو کہاں ہیں وہ فارمز 45؟ عوام کی رائے کا احترام کرنا چاہیے۔
تجزیہ کار بینظیر شاہ اور میزبان جنید اقبال کے سوال کے جواب میں سینیٹر ولید اقبال کا کہنا تھا کہ میں نے ایک روز قبل بھی کہا تھا کہ پی ٹی آئی، اس کے حمایت یافتہ امیدوار اور عوام” اپ سیٹ“ کرسکتے ہیں ۔الحمد للہ اپ سیٹ ہو گیا ، لاہور میں اپ سیٹ نظر آ رہے تھے لیکن ہمارے ملک کے بارے میں مشہور ہے کہ راتوں رات کچھ کا کچھ ہو جاتا ہے ۔ ابھی ہمارے چیف آرگنائزر عمر ایوب کا بیان بھی ریلیز ہو چکا ہے ، ہمارے سیکرٹری انفارمیشن رؤف حسن کا بیان بھی ریلیز ہو چکا ہے 120نشستوں پر واضح برتری تو ہم خود ڈکلیئر کر رہے ہیں اور ہم اعلانیہ اس بات کو سب تک پہنچا رہے ہیں ۔میں بطور ترجمان اور سینیٹر تحریک انصاف کے کہنا چاہوں گا کہ جس قسم کے حالات کا ہمیں سامنا تھا ، ان کے باوجود جو بھی نتائج ابھی سامنے آئے ہیں میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں۔
ولید اقبال کا مزید کہنا تھا کہ میں آپکی لائیو نشریات میں فیصل واوڈا کے تاثرات سن رہا تھا ، میں ان کے تجزئیے سے متفق نہیں ہوں لیکن میں ان کی اس بات سے متفق ہوں کہ ان انتخابات میں دو باتیں نمایاں ہوئی ہیں ایک تحریک انصاف کی مقبولیت باوجود اس کہ ہم اپنے انتخابی نشان سے محروم تھے ہم نے21ویں صدی میں ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے ووٹرز تک امیدواروں کی رسائی اور امیدواروں تک ووٹرز کی رسائی کو ممکن بنایا ۔ دوسری بات جو نمایاں ہوئی وہ عوام میں پائی جانے والی نفرت تھی جس کا اظہار انہوں نے ووٹ کی صورت میں کیا ۔ ولید اقبال نے نتا ئج میں تاخیر اور موبائل و انٹرنیٹ سروسز کی بندش کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور اس امید کا اظہار کیا کہ عدالت اس کا نوٹس لے گی ۔انکا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا آئندہ کا لائحہ عمل آئین و قانون کے دائرے میں ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں