لاہور(پی این آئی) استحکام پاکستان پارٹی کے رہنماءصمصام بخاری کاکہنا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کو چھوڑنا ان کی سیاسی غلطی تھی،مجھے پیپلز پارٹی نہیں چھوڑنی چاہی تھی اختلاف رکھتا اور الیکشن بھی نہ لڑتا لیکن پاکستان پیپلزپارٹی نہ چھوڑتا۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ 2013ءمیں پیپلزپارٹی چھوڑ کر بہت بڑی سیاسی غلطی کی تھی۔ جب سے سیاست شروع کی پہلی بار ہے میںالیکشن نہیں لڑرہا، میں سمجھتا ہوں کہ موجودہ حالات میں الیکشن نہ لڑنا بہترفیصلہ ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں نے سیاست چھوڑ دی ہے۔سیاست ہمارا اوڑھنا بچھونا ہے اور میں اپنے حلقے اور عوام کی خدمت کرتا رہوں گا۔انہوں نے مزید کہا کہ زندگی میں اتنی پولرائزیشن اور تقسیم کبھی نہیں دیکھی جیسے حالات آج کل ہوئے ہیں۔ اس وقت ہمیں اتحاد اور عزت کی سیاست کی اشد ضرورت ہے۔میں جب پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں وزیر اطلاعات تھا تومجھے کہا جاتا تھاکہ پاکستان مسلم ن لیگ کے خلاف جارحانہ بات کروں لیکن میں نے پہلے بھی اپنی زبان قابو میں رکھی اور آئندہ بھی رکھوں گا۔سیاست میں برداشت بہت ضروری ہے۔
کسی بھی بات پر اختلافات رائے ہونا جمہوری حسن ہے ۔انہوں نے کہا کہ اللہ کرے یہ الیکشن لوگوں کو قابل قبول ہوں، ایک کے سوا تمام جماعتوں کا جھگڑا 9 فروری کو ختم ہوجائے گا۔ تمام جماعتیں 10 فروری کو حکومت سازی کا عمل شروع کردیں گے، الیکشن کے بعد ملک کے وسیع تر مفاد میں سب اکٹھے ہوجائیں گے۔صمصام بخاری نے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ 2013 میںانہیں ن لیگ میں شمولیت کی آفرکی گئی تھی لیکن میں نے اس آفر کو مسترد کر دیا تھا ۔میری دوسری غلطی یہ تھی پاکستان پیپلزپارٹی چھوڑنی تھی تومجھے پاکستان مسلم لیگ ن میں شمولیت کی دعوت کو قبول کرلینا چاہیے تھا،انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کے فیصلے میں جتنی تاخیر کرسکتا تھا وہ میں کرتا رہا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں