اسلام آباد (پی این آئی ) سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور محمد دلشاد کا کہنا ہے کہ اگر آزاد امیدواروں اور ان کے ہم خیال امیدواروں کی تعداد 169 ہو جاتی ہے تو پھر وہ اپنے قائد ایوان کا انتخاب کر سکتے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ اگر قائد ایوان کا انتخاب رن آف الیکشن کے ذریعے بھی نہیں ہوتا تو صدر مملکت آئین کے آرٹیکل 58 ٹو کے تحت اسمبلی کو تحلیل کرنے کے مجاز ہوں گے۔کنور دلشاد نے کہا کہ آئین میں ایسی کوئی قدغن نہ ہونے کی وجہ سے عام انتخابات میں کامیاب ہونے والے آزاد امیدوار اکثریت ہونے کی بنیاد پر اپنا وزیراعظم بھی بنا سکتے ہیں۔آزاد ارکان اسمبلی اپنی اکثریت کی واضح صورتحال دیکھتے ہوئے صوبے میں بھی اپنا وزیراعلی منتخب کروا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 106 کے تحت آزاد ارکان اسمبلی کسی بھی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے پابند ہیں جو الیکشن کمیشن سے انتخابی نشان حاصل کر چکی ہو۔اگر آزاد اراکین اسمبلی مقررہ وقت میں پارٹی میں شمولیت اختیار نہیں کرتے تو وہ آزاد ہی تصور ہوں گے۔اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں کامیاب ہونے والے آزاد امیدوار اکثریت میں زیادہ ہوں تو وزیراعظم بھی بنا سکتے ہیں۔
انہوں نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزاد امیدوار 3 دن کے اندر پارٹی جوائن کرنے کے پابند ہیں اور اگر وہ مقرر وقت میں پارٹی جوائن نہیں کرتے تو آزاد ارکان رہیں گے۔انہوں نے پولنگ کے روز انٹرنیٹ کی بندش کا امکان مسترد کردیا۔ الیکشن کمیشن میں عام انتخابات کے حوالے سے ہونے والے اہم اجلاس کے بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں مزید کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں امن وامان کی صورتحال سے نمٹا جارہا ہے، الیکشن 8 فروری کو پورے ملک میں ہوگا اس میں کوئی ابہام نہ رہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں