عمران خان کو کیا پیشکش ہوئی؟ خود ہی بڑا دعویٰ کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے 3 سال تک خاموش بیٹھنے کی ڈیل آفر ہوئی، خاموشی سے بنی گالہ میں بیٹھنے کے بدلے رہا اور مقدمات سے بری کرنے کی پیشکش کی گئی۔

 

 

 

اس پیغام سے اسٹیبلشمنٹ کی شرائط سامنے آگئیں کہ باریاں باریاں کھیلوں، کہا گیا باری بعد میں دیں گے پہلے تم اچھے بندے بن کر دکھاؤ، باجوہ نے شاہ محمود قریشی کو بھی کہا، میں نے کہا اس میں ملک کا فائدہ ہے تو پیچھے ہٹ جاؤں گا، اگر طاقت کے زور پر پیچھے کرنا چاہتے ہو تو پیچھے نہیں ہٹوں گا، قانون سب سے بڑا ہے۔ اڈیالہ جیل میں عدت کے دوران نکاح کے کیس کی سماعت کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مستحکم جمہوریت کے بغیر کسی ملک کی معیشت اوپر نہیں جاتی، جس طرح کے یہ الیکشن کرانے جارہے ہیں ملک کی معیشت تباہ ہوجائے گی، آرمی چیف سے مطالبہ کرتا ہوں اس ملک کے 25 کروڑ عوام کے بارے میں سوچیں، یہ ملک کے مستقبل کی بات ہے ورنہ تاریخ آپ کو معاف نہیں کرے گی۔

 

 

عمران خان نے کہا کہ صاف اور شفاف انتخابات کے علاوہ کوئی ڈیل منظور نہیں، بشریٰ بی بی سے پوچھا تک نہیں 6 گھنٹے بٹھایا اور پھر بنی گالا لے گئے، بشریٰ بی بی کو بنی گالا کے ایک کمرہ تک محدود کردیا ہے، کمرے کے شیشے بند کرکے اندھیرا کردیا گیا، ڈیل ہوتی تو کیا وہ چل کر جیل آتیں البتہ نواز شریف کے کیسز ختم کرنا ڈیل تھی۔ سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ انتخابات کا نیا سسٹم ن لیگ اور الیکشن کمیشن نے ہیک کرلیا ہے، ساری جماعتیں تیار رہیں انہوں نے پولنگ ایجنٹس کو اٹھانا ہے اور نتائج کا اعلان کردینا ہے، پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اپنے پولنگ ایجنٹس کو فارم بی ملنے سے پہلے پولنگ اسٹیشنزنے نہ نکلنے کی ہدایت کریں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں