اسلام آباد(پی این آئی)دوران عدت نکاح کیس، عدالت کب فیصلہ سنائے گی؟عدالت نےعمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو آج دوپہر کو ایک بجے سنایا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق سینئر سول جج قدرت اللہ نے اڈیالہ جیل میں غیر شرعی نکاح کیس کی 14 گھنٹے طویل سماعت کی اور دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔استغاثہ کے چاروں گواہوں پر جرح کا عمل مکمل ہوگیا۔ بانی پی ٹی آئی کی طرف سے وکیل سلمان اکرم راجہ نے گواہوں سے جرح کی گئی جبکہ بشری بی بی کی جانب سے وکیل عثمان ریاض گل نے گواہوں پر جرح کی۔
گواہوں میں خاور مانیکا، عون چوپدری، نکاح خواں مفتی سعید اور ملازم لطیف عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت کے حکم پر بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے وکلا نے 342 کا بیان جمع کرادیا۔ جس میں 13، 13 سوالات کے جوابات دیے گئے ہیں۔ دونوں ملزمان کی جانب سے سلمان اکرم راجہ نے جوابات تحریر کرائے۔عدالت میں 342 کے بیانات کے بعد شکایت کنندہ کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے ختمی دلائل دیے جبکہ ملزمان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے شہادت صفائی اور دلائل پیش کیے اور ایک گواہ کو پیش کرنے کی اجازت مانگی۔سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ’گواہ بشری بی بی کے گھر کا ایک فرد ہے، اُس کا نام نہیں بتاؤں گا البتہ اُسے عدالت لانے کی اجازت دی جائے‘۔ عدالت نے شہادت صفائی میں گواہ پیش کرنے کی درخواست مسترد کردی۔عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا جو کل دوپہر کو اڈیالہ جیل میں سنایا جائے گا۔دوران سماعت وکلا صفائی کی جانب سے سیکشن 249-A کے تحت بریت درخواست اور سیکشن 179 کے تحت عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق دائر درخواستیں بھی مسترد کی گئی۔
دوران سماعت بشریٰ بی بی نے اپنے بیان میں 14 نومبر 2017 کا طلاق نامہ من گھڑت قرار دے دیا اور بیان دیا کہ خاور مانیکا نے مجھے زبانی طلاق ثلاثہ اپریل 2017 میں دی، اپریل سے اگست 2017 تک میں نے اپنی عدت کا دورانیہ گزارا اور اپنے والدہ کے گھر منتقل ہوگئی تھی۔انہوں نے کہا کہ یکم جنوری 2018 کو بانی پی ٹی آئی سے ایک ہی نکاح ہوا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں