اسلام آباد(پی این آئی)بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کو جیل کی بجائے گھر میں قید کرنے کے لئے ہم نے کوئی درخواست نہیں دی اور کوئی رعایت نہیں مانگی۔
جمعرات کے روز غیر شرعی نکاح کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے ابھی پتہ چلا بشریٰ بی بی رات بنی گالہ منتقل ہو گئی۔ میں نے تو رات کو ان کے لئےکمبل بھیجا تھا۔ہم نے گھر جانے کیلئے نہ کسی کو درخواست دی نہ رعایت مانگی۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ فیصلے اوپر سے لکھوائے جارہے ہیں۔ یہ سارے پتلے ہیں۔ آپ کے سامنے یہ اوپر سے فیصلے لیکر آتے ہیں۔توشہ خانہ کیس میں سزا کے فیصلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس ہار کو بنیاد بناکر سزا دی گئی، وہ پریس کانفرنس میں عوام کو دکھائیں گے۔ایسے متنازعہ فیصلے دے کر یہ ملٹری کورٹس بنارہے ہیں۔
یہ انکے فیصلے نہیں یہ نظام انصاف کو تماشہ بنارہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، “میں نے کیا ڈیل کرنی ہے رابطے کرنے والے رابطے کرتے ہیں۔” میں باریاں لینے کیلئے سیاست میں نہیں آیا ہوں۔ مجھے بدنام کرنے کیلئے بشریٰ بی بی کو مقدمات میں شامل کیا گیا۔ہار والے معاملے سے بشریٰ بی بی کا سرے سے کوئی تعلق نہیں۔بانی پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ یہ ہار توشہ خانہ کا نہیں، اسے سعودی سفیر نے میرے گھر خود پہنچایا تھا۔میں نے خود یہ ہار توشہ خانہ میں جمع کرایا تھا۔انہوں نے بتایا کہ مجھ سے رابطے کیلئے بشریٰ بی بی سے بات کی گئی تھی، اس نے کہا جیل جاکر خود بات کریں۔ مجھ سے کوئی بات نہیں کرتا یہ سب تین سال کی کرسی کی بات ہے۔یہ سب میوزیکل چیئر چل رہی ہے۔ڈاکٹر یاسمین راشد بے قصور ہے۔
بشریٰ بی بی کا ان مقدمات سے کوئی لینا دینا نہیں وہ گرفتاری دینے جیل آئی تھی۔ہم نے کسی سے کوئی رعایت نہیں مانگی۔ بشریٰ بی بی گرفتاری دینے خود چل کر جیل آئی کیونکہ ہماری بہت سی خواتین جیلوں میں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا،مجھے نہیں معلوم بشری بی بی کو کیوں بنی گالہ لے گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں