لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء ، وکیل سینیٹر بیرسٹرعلی ظفر کا کہنا ہے کہ آج کا فیصلہ اور سزا آئین قانون کے ساتھ مذاق ہے ہم اس کوفراڈ قرار دیتے ہیں،عجیب بات ہے کہ سزا سنادی گئی لیکن تحریری فیصلہ ابھی تک نہیں آیا،کل اسلام آباد ہائیکورٹ میں استدعا کریں گے کہ تحریری فیصلہ جلد جاری کروا دیا جائے۔
انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے آئین میں آرٹیکل 10اے ہے، جو فیئر ٹرائل کا حق دیتا ہے، اس کا مطلب ہے کہ وکیل بھی کرسکتے ہیں، شہادت پر جرح بھی کرسکتے ہیں، وکیل بحث بھی کر سکتے ہیں، اگرشفاف ٹرائل نہ ہو تو بالکل ایسا ہی ہوتا ہے جیسے آج ہوا ہے، آئین قانون کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔یہ آئین قانون سے مذاق ہے اور آج کے فیصلے اور سزا کو ہم فراڈ قرار دیتے ہیں، عمران خان کو دونوں کیسز میں فیئر ٹرائل نہیں دیا گیا ، توشہ خانہ اور سائفر کیس میں وکلاء کو پیش نہیں ہونے دیا گیا، وکلاء کو کمرے میں بند کردیا گیا، ایک کیس میں کہا گیا کہ آپ وکیل نہیں ہم عمران خان کو پراسیکیوشن کے وکیل دیں گے۔
دونوں ججز صاحبان جرح اور شہادت کا حق نہیں دیا۔آج جب صبح فیصلہ ہوا تو وکیل کو جیل کے باہر ہی رکھا گیا، جب سب کچھ دیکھتے ہیں تو اندازہ ہوجاتا ہے کہ کس طرح ۔ فیصلے کو چیلنج کریں گے، فیصلے کے خلاف کل اپیل دائر کررہے ہیں، عجیب بات ہے کہ سزا سنادی گئی ہے لیکن تحریری فیصلہ ابھی تک نہیں آیا،جب تک تحریری فیصلہ نہیں آتا ہم اپیل دائر نہیں کرسکتے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں