اسلام آباد (پی این آئی) سائفر کیس میں پانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 10,10 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
عدالتی فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ عمران خان کو سائفر کیس میں کم سزا سنائی گئی۔انہوں نے کہا کہ ملکی سالمیت کے معاملات کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔سائفر کا پبلک میٹنگ میں ذکر کیا گیا تھا۔میرا خیال ہے سائفر کیس میں جو سزا سنائی گئی وہ قانونی ہے۔کیس میں جو چارج فریم کیا گیا اس کا دفاع نہیں کیا گیا۔کیس میں تاخیر کے لیے وکلا کو استعمال کیا گیا۔خیال رہے کہ خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سابق وزیراعظم اور سابق وزیر خارجہ کو سزا سنائی جس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی دونوں کو 10,10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بانی چیئرمین تحریک انصاف سے منسوب پیغام میں عمران خان نے پاکستانی عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میرے پاکستانیو! آپ سب نے یقیناً اب تک میرے وکلا سے سن لیا ہوگا کہ کس طرح آئینی تقاضوں اور قانونی ضابطوں کو روندتے ہوئے سائفر سمیت دیگر جھوٹے کیسز کا ٹرائل مکمل کیا جارہا ہے، یاد رکھیں سائفر وہ کیس ہے جس کو 2 دفعہ اسلام آباد ہایئکورٹ کالعدم قرار دے کر ازسرِ نو چلانے کا حکم دے چکی ہے کیوں کہ دونوں دفعہ اس کیس کو ایسے ہی آئین اور قانون کو روندتے ہوئے چلانے کی کوشش کی گئی، پھر مجھے اس کیس میں سپریم کورٹ ضمانت بھی دے چکی ہے کیوں کہ اس کیس کی ساری عمارت ہی جھوٹ، دھونس، سازش اور فریب پر کھڑی کی گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مرکزی گواہان کے بیانات سے بھی اس کیس میں میرے اور شاہ محمود کے خلاف کچھ نہیں نکلا تو منصوبہ ساز گھبرا گئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں