لاہور (پی این آئی) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد کا کہنا ہے کہ پہلے دن سے کہا تھا کہ فواد چوہدری کی کیمپن میں خود کروں گی۔ میں نے کہا تھا کہ فواد چوہدری کی جگہ کوئی الیکشن نہیں لڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ رہائی کے بعد فواد چوہدری فیصلہ کریں گے وہ کس جماعت میں جانا چاہتے ہیں۔میں فواد چوہدری کے کہنے پر آزاد امیدوار کی حیثیت سے آئی تھی فواد چوہدری پر جو بھی کیسسز بنے وہ ان کی جماعت کی وجہ سے بنے۔ فواد چوہدری کے خلاف کوئی بھی کیس ذاتی نہیں ہے، فواد چوہدری کور کمیٹی کا حصہ تھے اور وہ ہی بیانیہ لے کر چلے، حباء فواد نے مزید کہا کہ یک طرفہ الیکشن ہے، ہمارا کس جماعت میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں۔چاہتے ہیں جو بھی حکومت آئے وہ پاکستان کے لیے اچھا سوچے اور اچھا کرے۔دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی تھانہ آبپارہ میں درج مقدمے میں ضمانت کنفرم کر دی۔جمعرات کوفواد چوہدری کے خلاف سرکاری ملازمین کو اکسانے اور فراڈ کیسز کی سماعت ہوئی۔عدالت نے فواد چوہدری کی تھانہ آبپارہ میں درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد اور دونوں بیٹیاں کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے فواد چوہدری کی 10ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت کنفرم کی۔دوران سماعت وکیل فیصل چوہدری نے استدعا کی کہ فواد چوہدری کی ضمانت کنفرم کر دیں، لائوڈ اسپیکر کا الزام ہے، تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ فواد چوہدری شامل تفتیش ہو چکے ہیں، ان کے خلاف دوسرے کیس کی سماعت کچھ دیر بعد کرتے ہیں، تب تک وہ اپنی فیملی سے ملاقات کر لیں۔ وکیل فیصل چوہدری نے کہاکہ میرے وکیل قمر عنایت الیکشن لڑ رہے ہیں، انہیں ڈر ہے یہ نہ ہو وہ کچہری آئیں اور گرفتار ہو جائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں