چوہدری پرویز الٰہی کو پی ٹی آئی چھوڑنے پر رہائی کی پیشکش کی یا نہیں؟ چوہدری سالک کا ردِعمل آگیا

گجرات ( پی این آئی ) پاکستان مسلم لیگ کے سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ چوہدری شجاعت نے پرویز الہیٰ کو یہ نہیں کہا کہ پی ٹی آئی چھوڑیں تو جیل سے باہر ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بقا کی جنگ لڑی اگر یہ کامیاب ہوتے تو ہم کہاں ہوتے۔انہوں نے تو پی ٹی آئی میں جانا تھا کہ لیکن پارٹی کو کوڑے دان میں ڈالنا چاہتے تھے۔ مونس الہیٰ کا گجرات میں 50 ایکڑ کا گھر ہے لیکن وہاں رہنے کی بجائے یہاں آ گئے۔یہ ہمارا مشترکہ گھر ہے اور وہ شافع کو تنگ کرنے کے لیے آئے ہیں۔گھر میں 18 کمرے ہیں، شافع نے دوسرا کمرہ کھول لیا تو اسے توڑ پھوڑ کہتے ہیں۔کوئی توڑ پھوڑ نہیں ہوئی اور نہ ہی پولیس آئی ہے۔ ہمارا اس گھر کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ معاہدہ ہو جائے۔ یقین کریں یہ شافع حسین کو بہت تنگ کرتے ہیں اور بتا کر کرتے ہیں۔

 

 

 

سالک حسین نے کہا کہ مجھے ان کے مقابلے کا شوق نہیں لیکن انہوں نے خود راہیں جدا کر لیں۔ راستے تب جدا ہوئے جب چوہدری شجاعت کو صدارت سے ہٹانے کی کوشش ہوئی۔تضحیک سے بچنے کے لیے چوہدری شجاعت کو قانونی راستہ بتایا تو انہوں نے دستخط کیے۔ سالک حسین نے کہا کہ کاغذات چھیننے والے واقعے کی ویڈیو دیکھی تو بہت دکھ ہوا۔ چوہدری وجاہت نے کہا تھا کاغذات خود لے کر نی جائیں وکلا کو بھجیں۔چوہدری شجاعت کو آج بھی پرویز الہیٰ کی بہت فکر ہے۔ دوسری طرف عورت کارڈ کھیلنے اور مظلوم بننے کی کوشش ہو رہی ہے۔

 

 

 

خیال رہے کہ گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویزالہٰی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی نے کہا تھا کہ چوہدری شجاعت حسین نے کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے پہلے کہا ’پرویز الٰہی سے کہیں میں ریٹائر ہوگیا ہوں وہ بھی ریٹائر ہوجائے‘ اور جب میں نے انکار کیا تو پھر دوبارہ ان کا فون آیا اور کہنے لگے کہ ’اگر پرویزالٰہی عمران خان کو چھوڑ دیں تو کل باہر آجائیں اور مونس بھی واپس آجائے‘ لیکن پرویز الٰہی نے کہا تحریک انصاف نہیں چھوڑوں گا۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 64 سے پی ٹی آئی امیدوار نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین کا بیٹا جب عورت کارڈ کی بات کرتا ہے تو بہت تکلیف ہوتی ہے اور غصہ بھی آتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں