لاہور(پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے دائر اپیل پر سماعت ہوئی۔
جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دئیے کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں آ چکا ہے الیکشن شیڈول بھی آچکا، چند دن بعد نئی حکومت آنے والی ہے۔لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے نگران وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست نمٹا دی۔15 دسمبر کو انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے شہری مقسط سلیم نے لاہور ہائیکورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی۔درخواست میں نگران وزیر اعظم کو بزریعہ پرنسپل سیکریٹری اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا تھا ۔ لاہور ہائی کورٹ میں اس حوالے سے دائر پٹیشن میں درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ انوار الحق کاکڑ کی تقرری 90 روز کی مدت 15 نومبر کو مکمل ہونے کے بعد غیر مؤثر ہو چکی لہٰذا آئینی طور پر انوار الحق کاکڑ نگراں وزیراعظم نہیں رہے کیوں کہ نگراں وزیراعظم کی مدت میں الیکشن کمیشن نے توسیع نہیں کی، ، 90 روز کے بعد نگران وزیراعظم کا عہدے پر برقرار رہنا غیر قانونی ہے۔
اس لیے عدالت نگراں وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کرے۔ابتدائی طور پر نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے انٹرا کورٹ اپیل پر لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے سماعت سے معذرت کرلی تھی،ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے انٹرا کورٹ اپیل پر جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔ بینچ نے سماعت سے معذرت کرتے ہوئے فائل دوبارہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو ارسال کردی تھی۔خیال رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کا انعقاد 8 فروری کو ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں