لاہور(پی این آئی)عام انتخابات، ن لیگ کے اندر دھڑے بندیاں سوشل میڈیا پر بھی دکھائی دینے لگیں۔۔۔۔۔۔پاکستان کے سیاسی میدان میں سوشل میڈیا گیم کا عمل دخل بہت زیادہ ہو چکا ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ اس میں تحریک انصاف کا بڑا ہاتھ ہے تو یہ کہنا بے جا نہ ہو گا۔یہی وجہ ہے کہ دیگر سیاسی جماعتیں خاص طور پر مسلم لیگ ن اب اس طرف خصوصی توجہ دے رہی ہیں۔ اور پچھلے کچھ عرصے سے دیکھنے میں بھی آیا ہے کہ لیگی سوشل میڈیا ٹیموں نے انٹرنیٹ پر اپنی موجودگی کا احساس دلوایا ہے۔تاہم مسلم لیگ ن کے اندر دھڑے بندیوں خاص طور پر نواز اور شہباز کیمپ کی چھاپ سوشل میڈیا پر بھی دکھائی دیتی ہے۔
ن لیگ کے فیس بک اور ایکس پیجز (سابقہ ٹوئٹر) کو غور سے دیکھا جائے تو نواز شریف اور مریم نواز سے متعلق مواد زیادہ تواتر اور مختلف زاویوں کے ساتھ شئیر کیا جاتا ہے۔اس کے برعکس شہباز شریف کی سرگرمیوں سے متعلق ن لیگ کے سوشل میڈیا پیجز پر تواتر ویسا نہیں ہے۔ جبکہ حمزہ شہباز تو بالکل ہی ان صفحوں سے غائب ہیں۔ اس سوال کا جواب ڈھونڈنے کے لیے اردو نیوز نے ان افراد سے رابطہ کیا جو ن لیگ کا سوشل میڈیا چلا رہے ہیں۔تاہم اس موضوع پر آن ریکارڈ بات کرنے کے لیے کوئی تیار نہیں ہے۔ لیگی سوشل میڈیا کے ایک اہم ذمہ دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے تفصیل سے بتایا کہ سوشل میڈیا میں اصل میں چل کیا رہا ہے۔اس ذمہ دار نے بتایا کہ ’سینٹرل سوشل میڈیا ونگ اس وقت ماڈل ٹاؤن میں مرکزی دفتر میں قائم ہے اور ہمیں کسی قسم کی ایسی کوئی ہدایت نہیں ہے کہ یہ مواد زیادہ چلانا ہے اور دوسرا کم ۔ ہم چیزوں کو پروفیشنلی دیکھ رہے ہیں۔ اور جو فیلڈ میں کام ہو رہا ہے اسی کے مطابق سوشل میڈیا پر ریفلیکشن آئے گی۔
‘ان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف پارٹی کے صدر ہیں جب وہ الیکشن مہم کے لیے باہر نکلتے ہیں تو ان کی کوریج بھی ایسے کی جاتی ہے جیسے نواز شریف یا مریم نواز کے حوالے ہوتی ہے۔ البتہ حمزہ شہباز ابھی کوئی فیلڈ ایکٹویٹی نہیں کر رہے اس لیے ان سے متعلق مواد ہمیں بھی کم میسر ہوتا ہے۔‘انہوں نے بتایا کہ ’ہمیں جلسوں اور ریلیوں کا شیڈول ملتا ہے جس کے مطابق ہم اپنی ٹیمیں بھی بھجواتے ہیں۔ زیادہ تر امیدواروں کو یہ ہی ہدایات دی گئی ہیں کہ اپنا مواد سینٹرل سوشل میڈیا ڈیسک پر بھیجیں تو ہم وہ بھی ساتھ ساتھ لگاتے جا رہے ہیں۔‘جب ان سے سوال کیا گیا کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے حال میں اپنی الگ سے سوشل میڈیا ٹیم رکھی ہے اس کی کیا وجہ ہے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ دو ہفتے قبل انہوں نے ایک ٹیم ہائر کی ہے اس بات کا ہمیں بھی اندازہ نہیں ہے۔’میرے خیال میں ہو سکتا ہے کہ وہ انتخابات کے لیے ایک مستقل ٹیم رکھنا چاہتے ہوں۔ لیکن ابھی تک ہم جیسے کام کر رہے تھے ویسے ہی کر رہے ہیں۔ ن لیگ کےجو آفیشل چینلز اور پیجز ہیں ان کا کنٹرول ہمارے پاس ہے اور شہباز صاحب کا مواد بھی ہمیں ہی موصول ہو رہا ہے۔ ان کی نئی ٹیم نئی ہدایات کے ساتھ ہی کام کر رہی ہے ان کا ہمارے ساتھ ابھی تک رابطہ نہیں ہوا۔‘لیگی سوشل میڈیا ذمہ دار نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ دیکھیں تو لاہور کے صدر سیف الملوک کھوکھر نے اپنی ٹیم رکھی ہوئی ہے۔ اب تو ہر امیدوار بھی اپنی ٹیم رکھ چکا ہے چاہے وہ ایک بندہ ہی ہے۔ اس کو اس تناظر میں لینا چاہیے۔ شہباز شریف کے ذاتی پیجز بھی ہیں میرا خیال ہے کہ وہ اس ٹیم کو ان صفحات کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔‘
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں