لاہور ( پی این آئی ) استحکام پاکستان پارٹی کے صدر علیم خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سے بلے کا انتخابی نشان قانونی طور پر درست واپس لیا گیا، پی ٹی آئی والے الیکشن جیت کر ہمارے ساتھ ہوں گے۔
کئی آزاد امیدوار جوائن کریں گے، 9 مئی کو پی ٹی آئی سے بڑا بلنڈر ہوا ہے، ان کو نہیں پتا تھا وہ کس طرف جارہے ہیں، سیاست میں بھی ایک ریڈلائن ہونی چاہیئے، اختلافات رائے ایک لائن کے بعد ختم ہوجاتی ہے، جو لوگ 9 مئی میں ملوث نہیں ان کو الیکشن مہم سے نہیں روکا گیا، الیکشن ٹھنڈا ہے تو موسم کا بھی اثر لگتا ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ الیکشن ٹھنڈا ہونے کا مطلب موسم کا بھی اثر لگتا ہے، امیدوار متحرک نہیں ہیں، کچھ جگہوں پر تو نہیں لیکن پی ٹی آئی کے بہت سارے لوگ ایسے ہیں جو نئے لوگ ہیں، ان کا پہلا الیکشن ہے، میں پی ٹی آئی میں ایک عرصہ رہا ہوں، پی ٹی آئی کے بہت سے آزاد امیدوار جیت کر استحکام پاکستان پارٹی کا حصہ بن جائیں گے، بہت سے آزاد امیدوار ہیں جن کے ساتھ ہم نے کام کیا ہے اور وہ رابطے میں بھی ہیں، کئی امیدواروں نے جیت کر آئی پی پی میں شامل ہونے کا یقین دلایا ہے۔علیم خان نے کہا کہ میں اخلاقی طور سمجھتا ہوں کہ بلے کا نشان واپس لینا ٹھیک بھی ہے یا نہیں لیکن تحریک انصاف سے بلے کا انتخابی نشان قانونی طور پر درست واپس لیا گیا۔
بیرسٹر گوہر نے اگر چیئرمین لگنا تھا تو اوپن الیکشن کرا دیتے، بیرسٹر گوہر کو نہیں جانتا کہ پی ٹی آئی سے کیا تعلق ہے، وہ پیپلزپارٹی میں تھے، شاید پچھلا الیکشن بھی پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر لڑا تھا لیکن بیرسٹر گوپر کو پی ٹی آئی کا چیئرمین بنایا گیا ہے، ان سے بہتر تھا حامد خان کو عہدہ دینا چاہئے تھا، بندہ ایسا ہونا چاہیے تھا جن کو لوگ جانتے تھے لیکن پی ٹی آئی کا چیئرمین لگانے کیلئے بزدار فارمولہ استعمال کیا گیا، بیرسٹر گوہر بھی وسیم پلس ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں