لاہور ( پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بڑا ریلیف مل گیا۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے عمران خان کی درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے 9 مئی کے مقدمات میں عمران خان کی انسداددہشت گردی عدالت میں دائر 7 ضمانتوں کو بحال کردیا۔انسداددہشت گردی عدالت نے عدم پیروری پر عمران خان کی ضمانتوں کو خارج کیا تھا۔11 اگست 2023ء کو انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس حملہ سمیت 7 مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں اس حوالے سے جج اعجاز بٹر نے فیصلہ سنا دیا۔ عمران خان کی درخواستیں عدم پیشی پر مسترد کی گئیں تھیں ۔ عمران خان نے 9 مئی واقعات پر درج مقدمات میں عبوری ضمانتیں منسوخ کرنے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی،عمران خان نے بیرسٹر سلمان صفدر کی وساطت سے درخواستیں دائر کیں جن میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج،تھانہ گلبرگ اور تھانہ سرور روڈ پولیس کو فریق بنایا گیا۔
درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ درخواست گزار مسلسل انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوتے رہے تاہم ٹرائل کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو سزا سنا دی۔ پولیس نے سابق وزیراعظم کو گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کیا،انسداد دہشت گردی عدالت نے عدم پیروی پر ضمانتیں خارج کر دیں۔ درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے 11 اگست کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی حملے کے الزام میں گرفتار محمد وقاص کی درخواست ضمانت پر بھی فیصلہ محفوظ کرلیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں