اسلام آباد (پی این آئی) سیاسی جماعتوں کی جانب سے دعوے کیے جا رہے ہیں کہ عوام انہیں وو ٹ دیں اور وہ برسر قتدار آ کر 300یونٹ تک مفت بجلی فراہم کریں گے۔ کیا ایسا ممکن ہے ، کیا عوام کو 300یونٹ مفت بجلی فراہم کی جا سکتی ہے؟
اس حوالے سے ماہر معیشت خرم شہزاد نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ300 یونٹ تک مفت بجلی فراہم کی جاسکے ، اقتدار میں آنے کے بعد وہی کیا جائے گا جو آئی ایم ایف کہہ رہا ہوگا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار نجی ٹی وی کے پروگرام ”نیا پاکستان “ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ماہر معیشت خرم شہزاد نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اس سے اجتناب برتنا چاہیے، سچ بتانے کی بہت زیادہ ضرورت ہے، اقتدار میں آنے کے بعد وہی کیا جائے گا جو آئی ایم ایف کہہ رہا ہوگا۔سولر پاور سے بہت زیادہ بجلی نہیں پیدا کی جاسکتی، ہمیں پانی سے بجلی بنانے کی طرف جانا پڑے گا، یہ ہوسکتا ہے کہ بجلی میں شامل کیے گئے ٹیکس کم کیے جائیں، بجلی کے نرخوں کو نیچے لانے کیلئے کوششیں کی جانی چاہئیں۔
واضح رہے کہ عام انتخابات 2024 کی انتخابی مہم کے دوران چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اقتدار میں آکر 300 یونٹ تک بجلی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ (ن) لیگ کے حمزہ شہباز نے بھی یہی دعویٰ کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں