اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن سے قبل انٹراپارٹی الیکشن کروانے کا فیصلہ کرلیا۔ انٹراپارٹی انتخابات کا حتمی فیصلہ آئندہ چند روز میں ہوگا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے انٹراپارٹی الیکشن کروانے کے لیے تیاریوں کا آغاز کردیا ہے،اس حوالے سے پارٹی رہنماؤں کو بھی مطلع کردیا گیا ہے۔تحریک انصاف کی اعلی قیادت الیکشن سے قبل انٹراپارٹی الیکشن کروانے کی خواہش مند ہے تاکہ الیکشن میں وہ بھرپور طریقے سے حصہ لے سکیں۔ خیال رہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے انتخابی نشان کیس میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو بلے کے نشان پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔عدالت نے نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے 22 دسمبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے، الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کا پارٹی سرٹیفکیٹ الیکشن ایکٹ 2017 کے شق 209 کے تحت ویب سائٹ پر شائع کرے، اور آرٹیکل 215 کے تحت الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کو انتخابی نشان بلاالاٹ کرے۔
عدالت نے کہا کہ تحریری فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ارشد علی نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان کیس کی سماعت کی۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی کی درخواست منظور کرتے ہوئے عدالت نے الیکشن کمیشن کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا حکم دے دیا۔بعدازاں پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی نشان بلے کے حوالے سے سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا، فیصلے میں کہا گیا کہ ای سی پی کا آرڈر پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج ہوا، پشاور ہائیکورٹ نے 3 جنوری کو فیصلہ دیا کہ نشان الاٹ کیا جائے، وہاں انٹرا کورٹ اپیل فائل ہوئی، الیکشن کمیشن آف پاکستان پی ٹی آئی کو 2021 سے انٹرا پارٹی کا کہتا رہا۔سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف الیکشن کمیشن کی اپیل منظور کر لی ، جاری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جون 2022 تک الیکشن کروانے کا حکم دیاتھا۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو نشانہ نہیں بنایا، الیکشن کمیشن کو انٹرا پارٹی الیکشن کیخلاف 14 شکایات موصول ہوئیں تھیں۔سپریم کورٹ کے جاری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ درست الیکشن کا انعقاد نہ ہونے پر الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی سے انتخابی نشان واپس لیا ہے ، الیکشن کمیشن نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔انٹرا پارٹی الیکشن میں تمام ممبران کو برابری کا حصہ ملنا چاہیے تھا، تحریک انصاف نے پارٹی کے شفاف انتخابات کے شواہد پیش نہیں کیے ، الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور اس کا کام ہے قانون کے مطابق کام کرے اور پارٹی انتخابات کرائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں