لاہور (پی این آئی ) سینیئر صحافی کامران خان کے ٹوٹر پر کرائے گئے الیکشن پول میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان بازی لے گئے۔
کامران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پول کے نتائج شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پڑھے لکھے پاکستانیوں میں عمران خان کی پی ٹی آئی، نواز شریف کی پی ایم ایل این سے دوگنا سے زیادہ مقبول ہے۔8 فروری انتخابات سے تقریباً 2 ہفتے قبل میرے ٹوئٹر ہینڈل پر وسیع سروے کے نتائج واضح طور عمران خان کی پی ٹی آئی کے حق میں دکھا رہے ہیں۔
پڑھے لکھے پاکستانیوں میں عمران خان کی پی ٹی آئی نواز شریف کی پی ایم ایل این سے دوگنا سے زیادہ مقبول ہے 8 فروری انتخابات سے تقریباً 2 ہفتے قبل میرے ٹوئٹر ہینڈل پر وسیع سروے کے نتائج واضح طور عمران خان کی پی ٹی آئی کے حق میں دکھا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی اپنے قریبی حریف نواز شریف کی ن… pic.twitter.com/RkbddkDkVv
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) January 22, 2024
پی ٹی آئی اپنے قریبی حریف نواز شریف کی ن لیگ سے ناقابل عبور اکثریت سے آگے نظر آرہی ہے۔ ٹوئٹر پر اس رائے شماری میں متاثر کن 330343 افراد نے ووٹ ڈالے۔ اس کے نتائج سے ملک کے موجودہ سیاسی درجہ حرارت جانچنے کے کافی اشارے موجود ہیں۔کامران خان نے کہا کہ سروے سے حاصل کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 66 فیصد جواب دہندگان نے عمران خان اور پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کا ارادہ ظاہر کیا۔یہ بات قابل غور ہے کہ پی ٹی آئی امیدوار آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑنے پر مجبور ہیں، سپریم کورٹ پی ٹی آئی کو بلے کے انتخابی نشان سے محروم کرچکی ہے۔ یہ عجیب غریب صورتحال فروری 8 الیکشن کے پہلے ہی دھاندلی زدہ امیج کو مزید ٹھوس بنا چکی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دوسری جانب ہماری رائے شماری کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ سروے کے مطابق صرف 32 فیصد شرکاء نواز شریف کی پی ایم ایل این کو ووٹ دینے پر مائل ہیں۔
اس ٹویئٹر سروے میں تین لاکھ 33ہزار سے زائد ووٹ کی تعداد اس جائزے کے مستند ہونے کی ایک بڑی دلیل ہے گویا کسی صاف شفاف الیکشن میں پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار انتخابی معرکہ جیت جانا قطعی ناممکن نہی ہے۔الیکشن کیسے ہونے ہیں ویسے ہی ہوں جیسے ہونے ہوں، کوئی خدائی معجزہ ہوجائے پی ٹی آئی کے حمایتی ووٹرز آخری وقت میں اپنا ووٹ ن لیگ کو دے دیں تو الگ بات ہے۔ ائیندہ الیکشن نتائج کے بعد حکومت کون بنائے گا کہنا ناممکن نہیں ہے کیونکہ مثال کے طور پر اکثریتی ووٹ پی ٹی آئی کو مل بھی جائیں مگر پی ٹی آئی کو حکومتی اتحادی نہیں ملیں گے۔جانے پہچانے نامور حکومتی اتحادی ایم کیوایم، باپ، پارٹی آئی پی پی اور درجنوں آزاد امیدوار ن لیگ کے ساتھ مل کر مخلوط حکومت بنا لیں گے۔ بیچاری پی ٹی آئی منہ دیکھتی رہ جائے گی۔ باقی فیصلہ تاریخ لکھے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں