اسلام آباد(پی این آئی) سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈز ریفرنسز کے جیل ٹرائل کے نوٹیفیکیشنز کالعدم قرار دینے کی درخواستیں قابلِ سماعت قرار دے دیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں 190 ملین پاؤنڈ کیس اور توشہ خانہ نیب کیس کے جیل ٹرائل کے نوٹیفیکیشنز کالعدم قرار دینے کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی نیب کیس میں جیل ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر فریقین نوٹس جاری کر دئیے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر نیب کو پیر کے لئے نوٹس جاری کر دئیے ۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے احکامات جاری کئے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا پیر کو کیس دستیاب بنچ کے سامنے مقرر کیا جائے ، بانی پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف توشہ خانہ اور القادر ٹرسٹ کیس میں جیل ٹرائل اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی نے توشہ خانہ ، القادر ٹرسٹ کیس میں جیل ٹرائل کے نوٹیفکیشن کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواستوں میں چیئرمین نیب و دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں 14نومبر اور توشہ خانہ کیس میں 28نومبر کو ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری ہوا، جیل ٹرائل کے نوٹیفکیشن غیر قانونی اور بدنیتی پر مبنی ہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ٹرائل کے نوٹیفکیشنز کو کالعدم قرار دیا جائے اور درخواست کے زیر التوا رہنے تک ٹرائل کورٹ کی کارروائی کو روکا جائے۔جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت نے توشہ خانہ اور القادر ٹرسٹ ریفرنسزکے جیل ٹرائل کے خلاف سماعت کیلئے نئے بنچ کی تشکیل کیلئے فائل چیف جسٹس کو بھجوادی۔بدھ کو سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے لطیف کھوسہ پیش ہوئے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ میرے خیال میں یہ کیس غلطی سے سنگل بنچ میں مقرر ہے، آپ نے کیس میں نیب کو فریق بنایا ہے، یہ کیس ڈویژنل بنچ میں سنا جانا چاہئے،کیس کو دوبارہ فکس کرنے کے لئے چیف جسٹس کو بھیجا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں