پارٹی کا کونسا رہنما پی ٹی آئی چئیرمین بننا چاہتا تھا؟ شیر افضل مروت کے تہلکہ خیز انکشافات

اسلام آباد ( پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ حامد خان پی ٹی آئی چیئرمین بننا چاہتے تھے، میں نے مخالفت کی اس لیے میرے خلاف بیان دے رہے ہیں۔

انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رؤف حسن، شعیب شاہین اور حامد خان تینوں ایک گروپ کا حصہ ہیں۔ عمران خان بیرسٹر گوہر کو پارٹی چیئرمین بنانا چاہتے تھے۔ پارٹی کے اندر کچھ لوگ ان سمیت چاہتے تھے کہ میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا فیصلہ اس رات قوم کو نہ بتاؤں۔ جب مجھے احساس ہوا یہ سب گیم ہے اور یہ اپنے حق میں یہ سب کر رہے ہیں تو میں نے باہر پریس کانفرنس میں میڈیا کو وہ بتایا جو بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا فیصلہ تھا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں لاہور جا کر انٹرویو دینے کو تیار ہوں لیکن یہ گارنٹی دی جائے کہ لاہور پولیس گرفتار نہیں کرے گی۔ شیر افضل مروت نے ایک اور سوال کا جواب میں کہا کہ میں پنجاب میں انتخابی مہم کے لیے ضرور جاؤں گا لیکن اگر عمران خان نے مجھے حکم دیا تو۔

انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہوتی ہے لیکن روف حسن شعیب شاہین اور حامد خان کو بھی انتخابی مہم میں حصہ لینا چاہیے ، تینوں جرات کریں اور اپنے لیے انتخابی مہم کریں۔ کیونکہ انہیں اندازہ ہی نہیں کہ فیلڈ پر کن حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ روف حسن، شعیب شاہین اور حامد خان کو دکھانا چاہیے کہ ہم بھی لوگوں کو نکال سکتے ہیں۔مجھے یہ اعزاز حاصل ہوا کہ عمران خان کے ورکرز مجھے محبت دیتے ہیں اور جہاں بھی جاتا ہوں تو میرے ساتھ شامل ہو جاتے ہیں۔ان تینوں کے مجھ سے بنیادی حسد کی وجہ بھی یہی ہے۔ادھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر گوہر نے پارٹی رہنماؤں کو باہمی اختلافات بھلا کر پارٹی امیدواروں کو سپورٹ کرنے کی ہدایت کردی۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارا لیڈر جیل میں ہے۔

ہمیں اس کے مقصد کو دیکھنا ہے، پی ٹی آئی کے عہدیدار اور کارکنان اختلافات میں نہ پڑیں۔ انہوں نے شیر افضل کے الزامات سے متعلق سوال پر کہا کہ شیر افضل، لکی مروت سے الیکشن لڑیں گے، وہ ہمارے ساتھ ہیں، شیر افضل مروت ہمارا ہے اور ہمارے ساتھ رہے گا۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پارٹی میں اختلاف رہتا ہے اور یہی جمہوریت ہے۔انہوںنے کہاکہ شیخ رشید سے الیکشن کے حوالے سے اتحاد نہیں ہوا تھا، ان کے ساتھ پہلے اتحاد تھا لیکن اب نہیں ہوگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں