پشاور(پی این آئی)مراد سعیدالیکشن لڑ سکیں گے یا نہیں؟فیصلہ ہو گیا۔۔۔۔۔پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کےکاغذات نامزدگی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اشتیاق ابراہیم، جسٹس اعجاز انور اور جسٹس صاحبزادہ اسداللہ پر مشتمل بینچ نے مراد سعید کےکاغذات نامزدگی سےمتعلق درخواست پر سماعت کی جس دوران ایڈووکیٹ جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جب کوئی مفرور ہوتا ہے توکچھ بنیادی حقوق کھو دیتا ہے، اشتہاری کو ووٹ دینےاور الیکشن لڑنےکاحق نہیں۔
اس پر جسٹس اعجازانور نے کہا کہ یہ توپھرکسی کو بھی الیکشن سے روکنے کیلئے ہتھیارکے طورپراستعمال ہوگا۔عدالت کے استفسار پر ایڈووکیٹ جنرل نے مؤقف اپنایا کہ جن کےکاغذات منظور ہوئے ان کو نشان الاٹ ہوچکا، بیلٹ پیپرز چھپائی کیلئےجاچکے جب کہ 9 مئی واقعات میں نامزد ملزمان کے کیسز ملٹری کورٹ میں چل رہے ہیں۔دوران سماعت مراد سعید کے وکیل نے کہا کہ مراد سعید 9 مئی سے پہلے ہی اسکرین سے غائب ہیں، انہوں نے صدر مملکت اور چیف جسٹس کو سکیورٹی کیلئے خط لکھا۔اس پر جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ پنجاب میں لوگوں نے سرنڈرکیا، خواتین بھی جیل میں ہیں، جج کے ریمارکس پر مراد سعید کے وکیل نے کہا کہ میرے مؤکل کے خلاف کوئی اعتراض نہیں تھا، میرے مؤکل کے صرف مفرور ہونے پر کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے سوال اٹھایا کہ ٹربیونل نے کتنے مفرور امیدواروں کے کاغذات مسترد کیے؟ عدالت کے استفسار پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے بتایا کہ جتنا مجھے پتا ہے مراد سعید کے کاغذات مسترد کیے۔بعد ازاں دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے مرادسعید کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں