پی ٹی آئی رہنما پر قاتلانہ حملہ، فائرنگ کر دی گئی

اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف پی کے 49 کے امیدوار پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔افسوسناک واقعے میں عرفان جدون محفوظ رہے۔

 

 

 

اس حوالے سے عرفان جدون کا بھی موقف سامنے آیا ہے۔عرفان جدون کا کہنا ہے کہ میں جنازے سے واپس آ رہا تھا کہ ایک شخص نے گاڑی پر دو فائرنگ کیے۔ فائرنگ کے واقعے میں اللہ نے محفوظ رکھا۔پولیس نے بھی واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ عرفان جدون کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی، خوش قسمتی سے وہ واقعے میں محفوظ رہے۔ فائرنگ کرنے والے نامعلوم شخص کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی۔واقعے کے بعد عرفان جدون کے حمایتی بھی اشتعال میں آ گئے۔ حالات خراب ہونے کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حالات کو پرامن رکھنے کے لیے پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں تحریک انصاف نے عرفان جدون کو پی کے 49 سے امیدوار نامزد کیا۔خیال رہے کہ عام انتخابات سے قبل اہم شخصیات کو ٹارگٹ کرنے کا خدشہ موجودہے۔

 

 

 

آج سے چند روز قبل جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر حملہ ہوا تھا۔ مولانا فضل الرحمان کے بھائی مولانا عبیدالرحمان نے کہا تھا کہ فائرنگ مولانا فضل الرحمان پر یا ان کی گاڑی پر نہیں ہوئی، فائرنگ کے وقت مولانا فضل الرحمان گھر پر تھے۔ جبکہ مولانا فضل الرحمان کے ترجمان مفتی ابرار نے دعویٰ کیاکہ مولانا فضل الرحمان بڑے قافلےکے ساتھ اپنے بیٹے مولانا اسجد کے ولیمے میں جارہے تھےکہ یارک انٹرچینج پر قافلے پر حملہ کیا گیا۔ ترجمان مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ قافلے پر دو اطراف سے فائرنگ کی گئی۔ ترجمان نے بتایا ہےکہ ابتدائی معلومات کے مطابق مولانا فضل الرحمان حملے میں محفوظ رہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں