کراچی (پی این آئی ) سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے الزام عائد کیا ہے کہ شاہ محمود قریشی اپنا گروپ تشکیل دینا چاہتے تھے جس پرہم نے ساتھ دینے سے معذرت کرلی۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ میری شاہ محمود قریشی سے جیل میں ملاقات ہوئی تھی لیکن میں ریکارڈ کی درستگی کے لیے یہ بات کہنا چاہتا ہوں کہ میں نے ان سے کبھی پی ٹی آئی چھوڑنے کی بات نہیں کی۔عمران اسماعیل نے کہا کہ یہ ملاقات شاہ محمود قریشی کی اپنی خواہش پر ہوئی تھی کیوں کہ شاہ محمود قریشی اپنا گروپ تشکیل دینا چاہتے تھے جس پر ہم نے ساتھ دینے سے معذرت کی۔قبل ازیں ایک کیس کی سماعت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں پی ٹی آئی رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی چھوڑنے والوں نے اڈیالہ جیل میں مجھ سے ملاقات کی۔
عمران اسماعیل، فواد چوہدری، عامر کیانی اور مولوی محمود اڈیالہ جیل میں ملاقات کیلئے آئے اور کہا کہ پارٹی چھوڑ دو، ہم الیکشن لڑیں گے اور آزاد حیثیت میں لڑیں گے۔بتاتے چلیں کہ تحریک انصاف سے سیاسی راہیں جدا کرنے والے ان رہنماؤں نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے یہ ملاقات 31 مئی 2023ء کو کی تھی، جس کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا تھا کہ شاہ محمود قریشی سے تفصیلی گفتگو ہوئی، ہمارا ماننا ہے کہ پاکستان کو مستحکم حل کی طرف جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں مئی کے واقعات میں ملوث افراد کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی لیکن عوام کو نواز شریف اورآصف زرداری کے سہارے اورنہ ہی پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے سہارے چھوڑا جا سکتا ہے، جو کچھ ہوا ہماری اجتماعی ذمہ داری تھی کہ نہ ہوتا، بے گناہ کارکنوں کو جیلوں سے رہا کرانا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں