عمران خان نے شیر افضل مروت سے متعلق خاموشی توڑدی، اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو میں کیا کہا؟

اسلام آباد( پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چئیرمین عمران خان نے آج اڈیالہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیرافضل مروت بہادر آدمی ہے، فرنٹ فٹ پر کھیلتا ہے، کبھی کبھار ایسی ویسی باتیں کر دیتا ہے۔

 

 

 

انہوں نے سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب لندن پلان کے تحت ہو رہا ہے، کبھی فوج کےخلاف بات نہیں کی، شخصیات کے بارے میں بات کی۔عمران خان نے آج پھر قرآن کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے درمیان انصاف قائم کرو ورنہ اللہ کی پکڑ ہو گی، یہ ہم سے خوفزدہ ہیں، ہمارا انتخابی نشان تک چھین لیا، ہمیں مہم تک چلانے نہیں دی جا رہی، ماضی میں اِس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔عمران خان نے کہا کہ عدلیہ پر بھی اب اعتماد نہیں رہا، سائفر معاملے پر جنرل باجوہ نے کہا اچھے بچوں کی طرح رہو، دو تہائی اکثریت دلا دوں گا، ورنہ کیسز میں پھنسایا جائے گا اور الیکشن میں محض 30 نشستیں ملیں گی۔عمران خان نے کہا کہ اب نہ “بلا” رہا نہ “بلے باز” تو اب کیوں ڈرے ہوئے ہیں،پلان سی کے بارے میں 8 فروری کو پتہ چل جائے گا،پی ٹی آئی کی انڈر سی ٹیم کو بھی انتخابی مہم نہیں چلانے دی جا رہی، قانون ہے کہ الیکشن کمیشن نے 90 روز میں الیکشن کروانے ہوتے ہیں۔

 

 

 

دو صوبوں میں حکومتوں کو تحلیل کیا 90 روز میں الیکشن نہیں ہوئے،اکتوبر میں الیکشن ہونا تھے تب بھی نہیں ہوئے،آئین کی خلاف ورزی پر ارٹیکل 6 لگتا ہے۔خیال رہے کہ آج عمران خان اور بشریٰ بی بی پر دوران عدت نکاح کیس میں فرد جرم عائد کی گئی۔عمران خان نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ 6سال بعد خاور مانیکا کو استغاثہ دائر کرنے کا یاد آیا ہے،یہ کیس پلاننگ کے تحت ہے، انہوں نے پارٹی کو ختم کرنا ہے،یہ پہلے لوگوں کو اٹھاتے ہیں، ٹارچر کرتے ہیں، پھر سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں