اسلام آباد ( پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کریں گے اور اس فیصلے کے خلاف ہر صورت نظر ثانی اپیل دائر کریں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہارس ٹریڈنگ کے امکانات بڑھ گئے ہیں لیکن ہمارے جن امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں انہوں نے لکھا ہوا ہے کہ ان کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے تو ہم امید کرتے ہیں کہ وہ ہماری ہدایات پر ہی عمل کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اس ملک میں کئی لوگوں کو پریس کانفرنس کرنی پڑی ہے کیا کریں طریقہ کار ہی یہ چل رہا ہے ورنہ پارٹیوں کا آپس میں اتحاد کرنا کوئی بڑی بات نہیں ہے، پیپلزپارٹی کا چیئرمین پارلیمنٹیرینز کے ٹکٹ پر الیکشن لڑتا ہے، اسی طرح کراچی میں بھی کئی امیدوار ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہین اگر ان کو دیا جارہا ہے تو ہمین بھی دینا چاہیئے تھا لیکن ایسا نہیں ہورہا، کوشش یہی ہوتی ہے کہ سب امیدواروں کو ایک ہی نشان ملے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ کا جو فیصلہ ہو وہ حتمی ہوتا ہے جس پر من وعن عمل کی جاتا ہے تاہم عوام کی بھی ایک عدالت ہے اور 8 فروری کو عوام کی عدالت اپنا فیصلہ دے گی اور صرف ایک ماہ بعد ہی عوام کی عدالت میں فیصلہ ہو جائے گا، ووٹرز سے کہوں گا مایوس نہ ہوں، ہم نے عوام کی عدالت میں جانا ہے اور ان کو شکست ہوگی۔ ادھر سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم سے فیلڈ چھین لی گئی، ہمیں کوئی اعتماد نہیں ہے، الیکشن کمیشن بدیانت ہے، ہمارے امیدواروں اور تائید کنندہ کو اٹھا لیا گیا ہے، پولیس نفری آر او دفتر کے باہر لگی رہی، وکلاء کو گرفتار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کہ ہمیں جلسہ کرنے نہیں دے رہے، گھر گرا رہے ہیں، ہمیں الیکشن کمیشن پر کوئی اعتماد نہیں، میرے بیٹے کو میرے دفتر کے باہر سے گرفتار کیا گیا۔
پنجاب حکومتی حکام نے عدالت کو بتایا کہ کوئی واقعہ ہوا ہی نہیں، چیف جسٹس کی عظمت کو سلام، وہ کہتے ہیں کہ ٹی وی دیکھتے ہی نہیں۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ 13 لوگوں نے آکر یہاں جھوٹ بولا، اکبر ایس بابر ہمارے کارکن کے آگے نہیں ٹھہر سکتا، کیا بلاول، نواز شریف، زرداری کے سامنے کوئی ٹھہر سکتا ہے؟ عدالتی فیصلے کی وجہ سے ہماری مخصوص نشستیں اڑادی گئی ہیں، جمہوریت کی بقا کے لیے عوام کی عدالت میں جانا پسند کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں