لاہور(پی این آئی) استحکام پاکستان پارٹی نے لودھراں سے بھی پاکستان تحریک انصاف کی اہم سیاسی وکٹ گرا دی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سابق رکن اسمبلی مہراشرف سیال نے استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔ آئی پی پی میں شامل ہونے کے بعد مہر اشرف سیال کو پی پی 227 سے آئی پی پی کا ٹکٹ بھی جاری کردیا گیا ہے، جبکہ پیٹرن انچیف آئی پی پی جہانگیر ترین نے پی پی 227 لودھراں سے کاغذاتِ نامزدگی واپس لے لئے ہیں۔استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین این اے 155 اور این اے 149 ملتان سے الیکشن لڑیں گے۔ اسی طرح مجلس وحدت المسلمین کے رہنماء سید علی حسن نقوی نے بھی آئی پی پی میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کا بھی کہنا تھا کہ آئی پی پی کے ساتھ معاملہ کافی مشکلات کا شکار رہا، کیونکہ ن لیگ کا پنجاب میں کوئی حلقہ بھی ایسا نہیں کہ جہاں پر ہمارے امیدوار نہیں ہیں، لیکن اس کے باوجود ہم آئی پی پی کے ساتھ معاملات طے ہوئے۔ہم ان کے مشکور ہیں۔ ہم نے جہانگیرترین سے درخواست کی ہے کہ وہ ملتان سے این اے 149میں الیکشن لڑیں ، انشاء اللہ وہ کامیاب ہوں گے، ہم بھرپور سپورٹ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غلام سرور اگر ہمیں چور کہتا تھا تو ہم اس کوسو بار کہتے تھے، سیاست میں رواداری ایک زمانے میں تھی، لیکن پچھلے دور میں تو اپنے مخالف کو گالی دینا چور ڈاکو کہنا گالی بن گیا تھا، بدقسمتی سے وہ ایک دور گزرا ہے، مخالفین کے خلاف جھوٹے کیسز بنائے گئے، ہم تو چاہتے ہیں ایسی چیزیں ختم ہوں۔
غلام سرور کی سیٹ پر کمپرومائز کرنا کوئی مجبوری نہیں تھا، وہ ایک ظلم پر مبنی دور تھا، جھوٹے کیسز میں لوگوں کو جیلوں میں پھنسایا گیا۔معاملہ یہ ہے جہانگیرترین اور علیم خان کے ساتھ کیا ہوتا رہا ہے،کس طرح انتقام کا نشانہ بنایا گیا، اب اگر ان کے ساتھ کچھ لوگ شامل ہوئے ہیں، وہ ان کو ایڈجسٹ کرنا چاہتے ہیں تو ہم سیاسی رواداری کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ابھی بھی کوشاں ہیں کہ ق لیگ کے ساتھ ایڈجسٹمنٹ ہوجائے،ق لیگ کے ساتھ معاملہ بالکل ختم نہیں ہوگا، 16ماہ کی حکومت میں سب سے زیادہ تعاون چودھری شجاعت اور ، چودھری سالک ، طارق بشیر چیمہ نے کیا، ہم ہر حال میں مسلم لیگ ق کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں