فیصل آباد(پی این آئی) سابق اپوزپشن لیڈر اور تحریک انصاف کے منحرف رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض کا کہنا ہے کہ این اے 104سے طبیعت کی خرابی کے باعث دستبردار ہورہا ہوں۔
اپنے فیصلے سے ن لیگی قیادت کو آگاہ کر دیاہے ۔ فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن میں شیر کے نشان پرمیرابیٹا راجہ دانیال الیکشن لڑیگا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے مجھے انتخابی نشان مائیک الاٹ کیا گیا ہے ۔ میں اب الیکشن میں حصہ نہیں لے رہا ہوں۔ میں حلقے کے مسائل پر کافی توجہ دے رہا ہوں۔ واضح رہے کہ راجہ ریاض نے مارچ 2022 میں عمران خان سے اصولی اختلافات کرتے ہوئے ان سے اپنی راہیں جدا کرلیں تھیں۔ راجہ ریاض نے جمہوریت کی بقا کی خاطر اسمبلی کے اندر رہ کر آمرانہ سوچ اور موقع پرستی پر اپنی حکومت کیخلاف آواز بلند کی تھی اور جب عمران خان کے تحریک عدم اعتماد منظور ہوئی توراجہ ریاض نے اپنے باغی ساتھیوں سمیت تحریک عدم اعتماد میں عمران خان کیخلاف ووٹ دیا تھا اور یوں عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد قومی اسمبلی میں شاہ محمود قریشی کی جگہ قائد حزب اختلاف بنایا گیا بعدازاں انہیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے طور پرنامزد کر دیا گیا تھا اور پی ڈی ایم کی مخلوط حکومت کی اسمبلی میں وہ بطور اپوزیشن لیڈر کے کام کرتے رہے تھے اسمبلی کی مدت ختم ہونے کے بعد راجہ ریاض نے باقاعدہ مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرلی تھی جس کے بعد مسلم لیگ ن نے انہیں فیصل آباد کے حلقہ این اے 104 کیلئے ٹکٹ جاری کیا تھا۔
راجہ ریاض 1993 سے پارلیمانی سیاست میں منجھے رہے ہیں۔ 2016 تک وہ پیپلز پارٹی کے جیالے تھے۔ انھوں نے شہباز شریف کے ساتھ پنجاب کی مخلوط حکومت میں بطور وزیرِ آبپاشی بھی کام کیا تھا۔ پیپلز پارٹی میں ڈھائی عشرے گذارنے کے بعد پارٹی قیادت سے اختلافات ہو گئے۔ چنانچہ 2018 میں راجہ ریاض نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کا الیکشن جیتا اور وزارتِ پٹرولیم کے پارلیمانی سیکریٹری نامزد ہوئے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں