اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کا عام انتخابات کیلئے بلے کا نشان نہ ملنے پر پلان ”بی “ سامنے آگیا ہے۔
بلے کا انتخابی نشان نہ ملا تو پی ٹی آئی دوسری جماعت کے نام اور نشان پر الیکشن لڑے گی، پی ٹی آئی نے اپنے امیدواروں کو2 ، 2 ٹکٹ جاری کئے ہیں۔ ان میں ایک ٹکٹ پی ٹی آئی کا ہے اور دوسرا بلینک ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔بلینک ٹکٹ جاری کرنے کا مقصد اگر پی ٹی آئی کوبلے کا نشان نہیں ملتا تو پھر پی ٹی آئی کسی دوسری جماعت کے نام اور نشان پر انتخابی میدان میں اترے گی۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بہت عرصے سے ایک فکسڈ میچ کا سامنا ہے۔الیکشن سے بڑی جماعت کو نکالیں گے تو عوام اس کو نہیں مانیں گے۔امید ہے انصاف کا ترازو ہمارے لئے بھی برابر ہوگا۔ ہم نے850 میں سے 835امیدواروں کو الیکشن کیلئے ٹکٹ جاری کئے۔ ہمیں سپریم کورٹ سے امید ہے، ہم نے بہترین انٹرا پارٹی الیکشن کرائے تھے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن شفاف نہ ہوئے تو انتخابات کو کوئی نہیں مانے گا، الیکشن کمیشن کو شفاف انتخابات کیلئے احکامات دئیے جائیں۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ امید ہے سپریم کورٹ جمہوریت کو بچائے گی، الیکشن کمیشن نے کبھی اس طرح سیاسی جماعت سے انتخابی نشان نہیں لیا، ہمیں عدلیہ سے ریلیف بھی ملا ہے، بدترین حالات میں انٹراپارٹی الیکشن کرائے تھے، امید ہے عدالت ہمارے انتخابی نشان کو بحال رکھے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ہمیں عدلیہ سے ریلیف بھی ملا ہے، جتنے شفاف انٹراپارٹی الیکشن ہم نے کرائے کسی نے نہیں کرائے، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظاہر کے استعفوں پر افسوس ہوا، یہ ہر کوشش کررہے ہیں، آوٹ آف کریز بھی جارہے ہیں۔بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے کبھی کسی سیاسی جماعت سے اس طرح انتخابی نشان واپس نہیں لیا، امید ہے سپریم کورٹ ہمیں اس صورتحال سے بچائے گی۔
ہمارے لئے روز رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں کہ کسی طرح ہمیں الیکشن سے باہر کیا جائے ۔ملک میں اس وقت جو لاقانونیت ہے اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی۔تحریک انصاف ہر سازش کا مقابلہ کرتے ہوئے جمہوریت کا بچاؤ کریگی۔ جمہوریت کو کسی صورت ڈی ریل نہیں ہونگے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں