لاہور(پی این آئی)عام انتخابات ن لیگ کیلئےوبال جان بن گئے، نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا،ٹکٹوں کی تقسیم پر ناراض رہنما دانیال عزیز کے نارووال اور عائشہ رجب کے فیصل آباد کے حلقوں سے آزاد امیدوار کی حیثیت میں الیکشن لڑنے کے اعلان کے بعد لودھراں کا ایک حلقہ بھی مسلم لیگ ن کیلئے امتحان بن گیا۔ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کی نشست 155 پر ایڈجسٹمنٹ سے متعلق بات چیت بے نتیجا ہونے اور ڈیڈ لاک برقرار رہنے پر ن لیگ نے استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیرترین سے معذرت کرتے ہوئے صدیق بلوچ کو پارٹی ٹکٹ جاری کر دیا۔ذرائع کےمطابق لودھراں سے قومی اسمبلی کےحلقہ این اے 155 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار صدیق بلوچ استحکام پاکستان پارٹی سے اس نشست پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے تیار نہیں تھے۔
صدیق بلوچ کا دعویٰ تھا کہ وہ تیرہویں مرتبہ الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں اور 9 مرتبہ کامیابی حاصل کر چکے ہیں، وہ اپنے ووٹر کو کسی اور کے رحم و کرم پرنہیں چھوڑ سکتے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ استحکام پاکستان پارٹی کے جہانگیر ترین بھی یہ نشست چھوڑنے کیلئے تیار نہیں تھے جبکہ صدیق بلوچ کو مسلم لیگ ن ملتان ڈویژن کے صدر عبدالرحمان کانجو کی بھی مکمل حمایت حاصل تھی۔ذرائع کے مطابق ن لیگ ملتان کے ڈویژنل صدر عبدالرحمان کانجو نے پارٹی قیادت کو واضح کردیا تھا کہ اگر جہانگیر ترین کیلئے نشست چھوڑی گئی تو ملتان کی تمام قومی اور صوبائی نشستوں پر ان کا پورا پینل لودھراں سے آزاد الیکشن لڑے گا۔ودھراں کے صوبائی حلقے پی پی 227 پر صدیق بلوچ کا بیٹا بھی جہانگیرترین کے مدمقابل انتخابات میں حصہ لے رہا ہے جبکہ جہانگیر ترین نے ملتان کے حلقہ این اے 149 سے بھی کاغذات جمع کرا رکھے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں