لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن اور استحکام پاکستان پارٹی کے درمیان این اے 155 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا، کل تک واضح ہوجائے گا کہ اس سیٹ پر ن لیگ یا آئی پی پی میں کن کا امیدوار الیکشن لڑے گا۔
این اے 155 لودھراں کی نشست پرسیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے مسلم لیگ ن اور آئی پی پی میں ڈیڈلاک برقرار ہے، ن لیگ نے لودھراں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے جہانگیرترین سے معذرت کرلی ہے، این اے 155 لودھراں سے مسلم لیگ ن کے صدیق بلوچ نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں، جبکہ این اے 155 سے آئی پی پی کے جہانگیرترین نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہوئے ہیں، کل کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صدیق بلوچ این اے 155پر آئی پی پی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے تیار نہیں۔ صدیق بلوچ کا کہنا ہے کہ اس حلقے سے 13واں الیکشن لڑرہا ہوں 9 بار کامیاب ہوچکا ہوں،اپنے ووٹرز کو کسی کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑسکتا۔ ن لیگ ملتان ڈویژن کے صدر عبدالرحمان کانجوکی بھی صدیق بلوچ کو حمایت حاصل ہے۔ عبدالرحمان کانجو کے مطابق لودھراں سے جہانگیرترین کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں ہوسکتی، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی گئی تو ن لیگ کا ٹکٹ نہیں لیں گے۔
سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی گئی تو آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے۔ ضلع لودھراں میں قومی اسمبلی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی 4 نشستیں ہیں۔ پی پی 287پر صدیق بلوچ کے بیٹے بھی جہانگیرترین کے مدمقابل ہیں۔ جہانگیرترین نے ملتان کے حلقہ این اے 149 سے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرا رکھے ہیں۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء خواجہ آصف نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ ہم آئی پی پی کے ساتھ بہت زیادہ سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ نہیں کررہے، مجھے نہیں لگتا کہ ایسی صورتحال پیدا ہوگی ،ایک ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر نیشنل ریکوری کا پروگرام شروع کرسکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں