جسٹس اعجاز الاحسن نے استعفیٰ کیوں دیا؟ ممکنہ وجہ سامنے آگئی

اسلام آباد (پی این آئی) سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے مستعفی ہونے کی ممکنہ وجہ سینئر صحافی حامد میر نے بتا دی۔

 

 

 

جسٹس اعجازالاحسن کے خلاف 2 مختلف درخواستیں آ رہی تھیں جن میں سے ایک کے ساتھ 200 صفحات کی دستاویزات موجود تھیں، جسٹس اعجاز الاحسن نے جوڈیشل کونسل میں ریفرنس آنے سے پہلے ہی استعفیٰ دے دیا۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ جسٹس اعجاز الاحسن استعفیٰ دینے کے باوجود کیس سے بچ نہیں پائیں گے کیوں کہ اس میں ثبوتوں کے حوالے سے بات کافی آگے تک جا سکتی ہے۔واضح رہے کہ جسٹس اعجاز الاحسن نے 2 روز قبل جسٹس (ر)مظاہر علی نقوی کے خلاف کارروائی سے اختلاف کیا تھا اور وہ آج ہونے والے جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں بھی شریک نہیں ہوئے، انہوں نےجسٹس (ر) مظاہرنقوی کو دوسرےشوکاز پر جسٹس اعجاز الاحسن نے اختلافی نوٹ بھی لکھا تھا۔

 

 

 

جسٹس (ر)مظاہر نقوی نے گزشتہ روز عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور وہ سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہےکہ جسٹس اعجاز الاحسن پاناما کیس میں نوازشریف کے خلاف کیس میں مانیٹرنگ جج تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں